کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
جنازوں کا بیان
باب
میت پر لوگوں کی تعریف کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1279
حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ هُوَ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي الْفُرَاتِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ قَالَ قَدِمْتُ الْمَدِينَةَ وَقَدْ وَقَعَ بِهَا مَرَضٌ فَجَلَسْتُ إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَمَرَّتْ بِهِمْ جَنَازَةٌ فَأُثْنِيَ عَلَی صَاحِبِهَا خَيْرًا فَقَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَجَبَتْ ثُمَّ مُرَّ بِأُخْرَی فَأُثْنِيَ عَلَی صَاحِبِهَا خَيْرًا فَقَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَجَبَتْ ثُمَّ مُرَّ بِالثَّالِثَةِ فَأُثْنِيَ عَلَی صَاحِبِهَا شَرًّا فَقَالَ وَجَبَتْ فَقَالَ أَبُو الْأَسْوَدِ فَقُلْتُ وَمَا وَجَبَتْ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ قَالَ قُلْتُ کَمَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّمَا مُسْلِمٍ شَهِدَ لَهُ أَرْبَعَةٌ بِخَيْرٍ أَدْخَلَهُ اللَّهُ الْجَنَّةَ فَقُلْنَا وَثَلَاثَةٌ قَالَ وَثَلَاثَةٌ فَقُلْنَا وَاثْنَانِ قَالَ وَاثْنَانِ ثُمَّ لَمْ نَسْأَلْهُ عَنْ الْوَاحِدِ
عفان بن مسلم، داوؤد بن ابی الفرات، عبدﷲ بن بریدہ، ابوالاسود سے روایت کرتے ہیں کہ میں مدینہ آیا اور وہاں ایک بیماری پیدا ہوگئی تھی- میں عمربن خطاب رضی ﷲ عنہ کے پاس بیٹھا ہوا تھا ان کے پاس سے ایک جنازہ گزرا- تو اس جنازے والے کی تعریف بیان کی گئی- عمر رضی ﷲ عنہ نے فرمایا کہ واجب ہوگئی، پھر ایک اور جنازہ گزرا تو اس کی بھی تعریف کی گئی، عمر رضی ﷲ عنہ نے فرمایا کہ واجب ہو گئی، پھر ایک تیسراجنازہ گزرا تو اس کی برائی بیان کی گئی تو آپ نے فرمایا کہ واجب ہو گئی ابوالاسود نے کہا میں نے پوچھا کہ کیا چیز واجب ہو گئی؟ کہاں کہ میں نے وہی کہا جو نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس مسلمان کے لئے چار مسلمان اچھی شہادت دیں- ﷲ اس کو جنت میں داخل کردے گا ہم نے کہا اور تین تو آپ نے فرمایا تین بھی ہم نے کہا اور دو- تو آپ نے فرمایا دو بھی پھر ہم نے ایک کے متعلق نہ پوچھا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment