کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
جنازوں کا بیان
باب
میت پر لوگوں کی تعریف کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1278
حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ مَرُّوا بِجَنَازَةٍ فَأَثْنَوْا عَلَيْهَا خَيْرًا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَبَتْ ثُمَّ مَرُّوا بِأُخْرَی فَأَثْنَوْا عَلَيْهَا شَرًّا فَقَالَ وَجَبَتْ فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مَا وَجَبَتْ قَالَ هَذَا أَثْنَيْتُمْ عَلَيْهِ خَيْرًا فَوَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ وَهَذَا أَثْنَيْتُمْ عَلَيْهِ شَرًّا فَوَجَبَتْ لَهُ النَّارُ أَنْتُمْ شُهَدَائُ اللَّهِ فِي الْأَرْضِ
آدم، شعبہ، عبدالعزیذ بن صہیب، انس بن مالک رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں ان کو کہتے ہوئے سنا کہ لوگ ایک جنازے کے پاس سے گزرے تو اس کو ذکر خیر کیا تو آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا واجب ہوگئی پھر ایک دوسرے جنازے کے پاس سے گزرے تو اس کا برے طور پر ذکر کیا تو آپ نے فرمایا کہ واجب ہوگئی، عمر ابن خطاب نے فرمایا کہ کیا چیز واجب ہو گئی ؟ آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص کی تم لوگوں نے تعریف کی اس کے لئے جنت واجب ہوگئی اور جس کو برے طور پر ذکر کیا اس کے لئے جہنم واجب ہوگئی تم لوگ زمین پر ﷲ کے گواہ ہو-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment