کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
جنازوں کا بیان
باب
دوشنبہ کے دن مرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1301
دثنامُعَلَّی بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلْتُ عَلَی أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ فِي کَمْ کَفَّنْتُمْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ فِي ثَلَاثَةِ أَثْوَابٍ بِيضٍ سَحُولِيَّةٍ لَيْسَ فِيهَا قَمِيصٌ وَلَا عِمَامَةٌ وَقَالَ لَهَا فِي أَيِّ يَوْمٍ تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ قَالَ فَأَيُّ يَوْمٍ هَذَا قَالَتْ يَوْمُ الِاثْنَيْنِ قَالَ أَرْجُو فِيمَا بَيْنِي وَبَيْنَ اللَّيْلِ فَنَظَرَ إِلَی ثَوْبٍ عَلَيْهِ کَانَ يُمَرَّضُ فِيهِ بِهِ رَدْعٌ مِنْ زَعْفَرَانٍ فَقَالَ اغْسِلُوا ثَوْبِي هَذَا وَزِيدُوا عَلَيْهِ ثَوْبَيْنِ فَکَفِّنُونِي فِيهَا قُلْتُ إِنَّ هَذَا خَلَقٌ قَالَ إِنَّ الْحَيَّ أَحَقُّ بِالْجَدِيدِ مِنْ الْمَيِّتِ إِنَّمَا هُوَ لِلْمُهْلَةِ فَلَمْ يُتَوَفَّ حَتَّی أَمْسَی مِنْ لَيْلَةِ الثُّلَاثَائِ وَدُفِنَ قَبْلَ أَنْ يُصْبِحَ
وہیب، ہشام بن عروہ، عروہ، عائشہ رضی ﷲ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ میں ابوبکر رضی ﷲ عنہ کے پاس پہنچی، تو انہوں نے پوچھا کہ تم نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کو کتنے کپڑوں میں کفن دیا تھا؟ جواب دیا کہ تین سفید سحولی کپڑوں میں اس میں نہ تو قمیص تھا اور نہ عمامہ تھا اور ان سے (عائشہ رضی ﷲ عنہ) سے پوچھا گیا کہ کس دن رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے وفات پائی تھی؟ میں نے کہا کہ دو شنبہ کے دن- ابوبکر رضی ﷲ عنہ نے کہا مجھے امید ہے کہ اس وقت سے لے کر رات کے وقت تک (گزر جاؤں گا) پھر اس کپڑے پر نگاہ کی جو مرض کی حالت میں پہنے ہوئے تھے اس میں زعفران کا ایک اثر تھا- فرمایا کہ میرے اس کپڑے کو دھو دو اور اسی کپڑے کو اور زیادہ کر کے کفن بناؤ میں نے کہا کہ یہ تو پرانا ہے فرمایا کہ زندہ نئے کپڑوں کا مردے سے زیادہ مستحق ہے اس لئے کہ کفن تو میت کے لئے ہے پھر اس دن وفات پائی یہاں تک کہ منگل کی رات آگئی اور صبح ہونے سے پہلے دفن کئے گئے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment