کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
زکوۃ کا بیان
باب
صدقہ گناہوں کا کفارہ ہوتا ہے۔
حدیث نمبر
1348
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ حُذَيْفَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَيُّکُمْ يَحْفَظُ حَدِيثَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْفِتْنَةِ قَالَ قُلْتُ أَنَا أَحْفَظُهُ کَمَا قَالَ قَالَ إِنَّکَ عَلَيْهِ لَجَرِيئٌ فَکَيْفَ قَالَ قُلْتُ فِتْنَةُ الرَّجُلِ فِي أَهْلِهِ وَوَلَدِهِ وَجَارِهِ تُکَفِّرُهَا الصَّلَاةُ وَالصَّدَقَةُ وَالْمَعْرُوفُ قَالَ سُلَيْمَانُ قَدْ کَانَ يَقُولُ الصَّلَاةُ وَالصَّدَقَةُ وَالْأَمْرُ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْيُ عَنْ الْمُنْکَرِ قَالَ لَيْسَ هَذِهِ أُرِيدُ وَلَکِنِّي أُرِيدُ الَّتِي تَمُوجُ کَمَوْجِ الْبَحْرِ قَالَ قُلْتُ لَيْسَ عَلَيْکَ بِهَا يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ بَأْسٌ بَيْنَکَ وَبَيْنَهَا بَابٌ مُغْلَقٌ قَالَ فَيُکْسَرُ الْبَابُ أَوْ يُفْتَحُ قَالَ قُلْتُ لَا بَلْ يُکْسَرُ قَالَ فَإِنَّهُ إِذَا کُسِرَ لَمْ يُغْلَقْ أَبَدًا قَالَ قُلْتُ أَجَلْ فَهِبْنَا أَنْ نَسْأَلَهُ مَنْ الْبَابُ فَقُلْنَا لِمَسْرُوقٍ سَلْهُ قَالَ فَسَأَلَهُ فَقَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قُلْنَا فَعَلِمَ عُمَرُ مَنْ تَعْنِي قَالَ نَعَمْ کَمَا أَنَّ دُونَ غَدٍ لَيْلَةً وَذَلِکَ أَنِّي حَدَّثْتُهُ حَدِيثًا لَيْسَ بِالْأَغَالِيطِ
قتیبہ، جریر، اعمش، ابووائل، حذیفہ بیان کرتے ہیں عمر بن خطاب نے فرمایا تم میں سے کسی کو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم سے فتنہ کے متعلق حدیث یاد ہے ؟ میں نے کہا مجھے یاد ہے جس طرح آپ نے فرمایا، عمربن خطاب نے فرمایا تم اس پر زیادہ دلیر ہو بتاؤ آپ نے کیا فرمایا ؟ میکںنے کہا آپ نے فرمایاانسان کے لئے اس کے بیوی بچے اورپڑوسی میں ایک فتنہ ہوتاہے نماز صدقہ اور اچھی بات اس کے لئے کفارہ ہے اور سلیمان نے کہا کبھی اس طرح کہتے کہ نماز صدپہ اور اچھی باتوںکا حکم دینا اور بری باتوں سے روکنا (اس کا کفارہ ہے) عمر رضی اللہ تعالیٰ نے فرمایا میرا مقصد یہ نہیں، میرا مقصد تو وہ فتنہ ہے جو سمندر کی موجوں کی طرح موج مارےگا۔حذیفہ نے کہا میں نے کہا اے امیرالمؤمنین ! آپ کو اس سے کو ئی خطرہ نہیں، اس لئے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان ایک بند دروازہ ہے۔عمر رضی اللہ عنہ نے پوچھا کیا وہ بند دروازہ توڑا جائےگا یا کھولاجائے ؟ میں نے جواب دیا نہیں ! بلکہ توڑا جائے گا انہوں نے کہا کہ جب وہ توڑا جائے گا تو کیا پھر کبھی بند نہ ہوگا میں نے جواب دیا ہاں (کبھی بند نہ ہوگا) ابووائل کا بیان ہے ہم نے مسروق سے کہا حذیفہ سے پوچھو، انہوں نے حذیفہ سے پوچھا تو انہوں نے کہا عمر رضی اللہ تعالیٰ ہیں، کہا ہاں اس یقین کے ساتھ جانتے ہیں جس طرح ہر آنے والے دن کے بعد رات کے آنے کا یقین ہو تا ہے اور یہ اس لئے کہ جو حدیث میں نے بیان کی ہے اس میں غلطی نہیں ہے۔
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment