Sunday, January 2, 2011

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1882


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
روزے کا بیان
باب
اس شخص کی فضیلت بیان جو رمضان (راتوں) میں کھڑا ہو۔
حدیث نمبر
1882
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی وَذَلِکَ فِي رَمَضَانَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ لَيْلَةً مِنْ جَوْفِ اللَّيْلِ فَصَلَّی فِي الْمَسْجِدِ وَصَلَّی رِجَالٌ بِصَلَاتِهِ فَأَصْبَحَ النَّاسُ فَتَحَدَّثُوا فَاجْتَمَعَ أَکْثَرُ مِنْهُمْ فَصَلَّی فَصَلَّوْا مَعَهُ فَأَصْبَحَ النَّاسُ فَتَحَدَّثُوا فَکَثُرَ أَهْلُ الْمَسْجِدِ مِنْ اللَّيْلَةِ الثَّالِثَةِ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّی فَصَلَّوْا بِصَلَاتِهِ فَلَمَّا کَانَتْ اللَّيْلَةُ الرَّابِعَةُ عَجَزَ الْمَسْجِدُ عَنْ أَهْلِهِ حَتَّی خَرَجَ لِصَلَاةِ الصُّبْحِ فَلَمَّا قَضَی الْفَجْرَ أَقْبَلَ عَلَی النَّاسِ فَتَشَهَّدَ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّهُ لَمْ يَخْفَ عَلَيَّ مَکَانُکُمْ وَلَکِنِّي خَشِيتُ أَنْ تُفْتَرَضَ عَلَيْکُمْ فَتَعْجِزُوا عَنْهَا فَتُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْأَمْرُ عَلَی ذَلِکَ
اسماعیل، مالک، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے نماز پڑھی اور یہ رمضان میں ہوا تھا- ح، یحیی بن بکیر، لیث، عقیل، ابن شہاب، عروہ سے حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا نے بیان کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم ایک درمیانی رات میں (رمضان کی) نکلے- آپ نے مسجد میں نماز پڑھی اور لوگوں نے بھی آپ کے پیچھے نماز پڑھی- صبح کو لوگوں نے اس کا ایک دوسرے پر چرچا کیا- دوسرے دن اس سے زیادہ لوگ جمع ہوئے اور آپ کے ساتھ نماز پڑھی پھر صبح ہوئی تو اس کو لوگوں نے ایک دوسرے سے بیان کیا- تیسری رات میں اس سے زیادہ آدمی جمع ہوئے- چناچہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم باہر تشریف لائے- آپ نے نماز پڑھی تو لوگوں نے بھی آپ کے ساتھ نماز پڑھی، جب چوتھی رات آئی تو مسجد میں لوگوں کا اس میں سمانا دشوار ہو گیا لیکن آپ صبح کی نماز کے لئے نکلے جب صبح کی نماز ادا کی تو لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا! امابعد، مجھ سے تم لوگوں کی موجودگی پوشیدہ نہیں تھی، لیکن مجھے خوف ہوا کہ کہیں تم پر فرض نہ ہو جائے، اور تم اس کے ادا کرنے سے عاجز آ جاؤ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے وفات پائی اور حالت یہی رہی



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment