کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
روزے کا بیان
باب
کیا اعتکاف کرنے والا اپنی طرف سے بدگمانی دور کر سکتا ہے؟
حدیث نمبر
1908
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي أَخِي عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عَتِيقٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ أَخْبَرَتْهُ ح و حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ يُخْبِرُ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ أَنَّ صَفِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُعْتَکِفٌ فَلَمَّا رَجَعَتْ مَشَی مَعَهَا فَأَبْصَرَهُ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَلَمَّا أَبْصَرَهُ دَعَاهُ فَقَالَ تَعَالَ هِيَ صَفِيَّةُ وَرُبَّمَا قَالَ سُفْيَانُ هَذِهِ صَفِيَّةُ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَجْرِي مِنْ ابْنِ آدَمَ مَجْرَی الدَّمِ قُلْتُ لِسُفْيَانَ أَتَتْهُ لَيْلًا قَالَ وَهَلْ هُوَ إِلَّا لَيْلٌ
اسمعیل بن عبدﷲ ، برادر اسماعیل، سلیمان، محمد بن ابی عتیق، ابن شہاب، علی بن حسین، صفیہ رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ، ح، علی بن عبدﷲ ، سفیان زہری، علی بن حسین سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت صفیہ رضی ﷲ عنہا نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے پاس آئیں، حالانکہ آپ اعتکاف میں تھے جب وہ واپس جانے لگیں تو آپ ان کے ساتھ چلے آپ کو ایک انصاری مرد نے دیکھا جب آپ نے اس کو دیکھا تو اس کو آواز دی اور فرمایا کہ یہاں آؤ وہ صفیہ ہیں اور کبھی ہی صفیہ کی بجائے ھذہ صفیہ سفیان نے بیان کیا شیطان ابن آدم کے جسم میں خون کی طرح دوڑتا ہے علی کا بیان ہے میں نے سفیان سے پوچھا وہ آپ کے پاس رات کو آئی تھیں انہوں نے کہا رات ہی کا وقت تھا۔
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment