کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
شفعہ کا بیان
باب
جہاد میں مزدور ساتھ لے جانے کا بیان۔
حدیث نمبر
2117
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُلَيَّةَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَائٌ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَی عَنْ يَعْلَی بْنِ أُمَيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ غَزَوْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَيْشَ الْعُسْرَةِ فَکَانَ مِنْ أَوْثَقِ أَعْمَالِي فِي نَفْسِي فَکَانَ لِي أَجِيرٌ فَقَاتَلَ إِنْسَانًا فَعَضَّ أَحَدُهُمَا إِصْبَعَ صَاحِبِهِ فَانْتَزَعَ إِصْبَعَهُ فَأَنْدَرَ ثَنِيَّتَهُ فَسَقَطَتْ فَانْطَلَقَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَهْدَرَ ثَنِيَّتَهُ وَقَالَ أَفَيَدَعُ إِصْبَعَهُ فِي فِيکَ تَقْضَمُهَا قَالَ أَحْسِبُهُ قَالَ کَمَا يَقْضَمُ الْفَحْلُ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ وَحَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ جَدِّهِ بِمِثْلِ هَذِهِ الصِّفَةِ أَنَّ رَجُلًا عَضَّ يَدَ رَجُلٍ فَأَنْدَرَ ثَنِيَّتَهُ فَأَهْدَرَهَا أَبُو بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
یعقوب بن ابراہیم، اسمعیل بن علیہ، ابن جریج، عطاء، صفوان بن یعلی بن امیہ سے روایت ہے کہ میں نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ جیش العسرہ یعنی تبوک میں شریک ہوا تھا اور میرے خیال میں یہ سب سے زیادہ قابل اعتماد عمل تھا میرا ایک مزدور تھا جس نے کسی سے جھگڑا کیا ایک نے دوسرے کی انگلی دانت میں دبالی تو اس نے اپنی انگلی کھینچ لی تو اس کے دانت گر گئے وہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس شکا یت لے کر پہنچا تو آپ نے اس کے دانت کا معاوضہ نہیں دلایا اور فرمایا کہ وہ اپنی انگلی تیرے منہ میں رہنے دیتا کہ تو چبا جاتا یعلی کا بیان ہے کہ میرا خیال ہے کہ آپ نے یہ فرمایا کہ جس طرح اونٹ چبا جاتا ہے اور ابن جریج نے کہا کہ مجھ سے عبدﷲ بن ابی ملیکہ نے انہوں نے انپے دادا سے اس طرح روایت کی کہ ایک شخص نے کسی کے ہاتھ کو دانتوں میں دبایا اس نے اپنا ہاتھ کھینچ لیا تو اس کا دانت گر گیا تو ابوبکر نے اس کا معاوضہ نہیں دلایا
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment