کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
گواہیوں کا بیان
باب
مشرکوں سے گواہی وغیرہ کے متعلق نہ پوچھا جائے۔
حدیث نمبر
2499
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ يَا مَعْشَرَ الْمُسْلِمِينَ کَيْفَ تَسْأَلُونَ أَهْلَ الْکِتَابِ وَکِتَابُکُمْ الَّذِي أُنْزِلَ عَلَی نَبِيِّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْدَثُ الْأَخْبَارِ بِاللَّهِ تَقْرَئُونَهُ لَمْ يُشَبْ وَقَدْ حَدَّثَکُمْ اللَّهُ أَنَّ أَهْلَ الْکِتَابِ بَدَّلُوا مَا کَتَبَ اللَّهُ وَغَيَّرُوا بِأَيْدِيهِمْ الْکِتَابَ فَقَالُوا هُوَ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ لِيَشْتَرُوا بِهِ ثَمَنًا قَلِيلًا أَفَلَا يَنْهَاکُمْ مَا جَائَکُمْ مِنْ الْعِلْمِ عَنْ مُسَائَلَتِهِمْ وَلَا وَاللَّهِ مَا رَأَيْنَا مِنْهُمْ رَجُلًا قَطُّ يَسْأَلُکُمْ عَنْ الَّذِي أُنْزِلَ عَلَيْکُمْ
یحییٰ بن بکیر لیث یونس ابن شہاب عبید ﷲ بن عبدﷲ بن عتبہ ابن عباس سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ اے مسلمانوں کی جماعت! تم اہل کتاب سے کیونکر پوچھتے ہو حالانکہ تمہاری کتاب تو وہ ہے جو نبی صلی ﷲ علیہ وسلم پر اتری ہے اس میں ﷲ کی بتائی ہوئی سب سے نئی خبر وہ جسے تم پڑھتے ہو اس میں کوئی آمیزش نہیں اور تم سے ﷲ تعالیٰ نے بیان کردیا کہ ﷲ تعالیٰ نے جو کچھ لکھا تھا اس میں اہل کتاب نے تبدیلی کردی ہے اور اپنے ہاتھوں سے کتاب کو بدل ڈالا ہے اور ان لوگوں نے کہا یہ خدا کی جانب سے ہے تاکہ اس کے بعد ذریعہ تھوڑی قیمت وصول کریں کہا جو علم ﷲ تعالیٰ نے دیا ہے اس میں ان سے پوچھنے کے متعلق تم کو منع نہیں فرمایا ہے خدا کی قسم ہم نے ان اہل کتاب میں سے کسی کو نہیں دیکھا کہ وہ کبھی تم سے اس کے بارے میں پوچھتا ہو جو تم پر نازل کیا گیا ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment