کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
غزوات کا بیان
باب
غزوہ طائف کا بیان
حدیث نمبر
3992
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ سَمِعَ سُفْيَانَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّهَا أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا دَخَلَ عَلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدِي مُخَنَّثٌ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ يَا عَبْدَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْکُمْ الطَّائِفَ غَدًا فَعَلَيْکَ بِابْنَةِ غَيْلَانَ فَإِنَّهَا تُقْبِلُ بِأَرْبَعٍ وَتُدْبِرُ بِثَمَانٍ وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَدْخُلَنَّ هَؤُلَائِ عَلَيْکُنَّ قَالَ ابْنُ عُيَيْنَةَ وَقَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ الْمُخَنَّثُ هِيتٌ
حمیدی، سفیان، ہشام، ان کے والد، زینب دختر ابوسلمہ، ان کی والدہ ام سلمہ رضی ﷲ عنہا سے روایت ہے کہ میرے پاس ایک ہیجڑا بیٹھا تھا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے آپ نے اس ہیجڑے کو عبدﷲ بن امیہ سے یہ کہتے ہوئے سنا کہ اے عبدﷲ دیکھو تو اگر کل کو ﷲ تعالیٰ تمہیں طائف پر فتح عطا فرمائے تو دختر غیلان کو لے لینا کیونکہ وہ (اتنی گداز بدن ہے کہ) جب سامنے آتی ہے تو اس کے پیٹ پر چار بل پڑتے ہیں اور جب پیٹھ موڑتی ہے تو آٹھ بٹیں پڑتی ہیں تو آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ لوگ تمہارے پاس نہ آنے پائیں (ان سے پردہ کرو) ابن عیینہ اور ابن جریج نے کہا کہ اس مخنث کا نام ہیت تھا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment