کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
غزوات کا بیان
باب
یہ باب ترجمۃ الباب سے خالی ہے
حدیث نمبر
4123
بَاب حَدَّثَنَا أَصْبَغُ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ ابْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ الصُّنَابِحِيِّ أَنَّهُ قَالَ لَهُ مَتَی هَاجَرْتَ قَالَ خَرَجْنَا مِنْ الْيَمَنِ مُهَاجِرِينَ فَقَدِمْنَا الْجُحْفَةَ فَأَقْبَلَ رَاکِبٌ فَقُلْتُ لَهُ الْخَبَرَ فَقَالَ دَفَنَّا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْذُ خَمْسٍ قُلْتُ هَلْ سَمِعْتَ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ شَيْئًا قَالَ نَعَمْ أَخْبَرَنِي بِلَالٌ مُؤَذِّنُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ فِي السَّبْعِ فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ
اصبغ ابن وہب عمرو ابن ابی حبیب ابی الخیر سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا، کہ میں نے صنابحی سے پوچھا کہ تم اپنے گھر سے ہجرت کرکے مدینہ کب آئے، انہوں نے جواب دیا کہ ہم یمن سے ہجرت کی نیت کرکے چلے اور جب جحفہ میں پہنچے تو ہم کو مدینہ طیبہ سے ایک سوار آتا ہوا ملا، جب ہم نے اس سے حالات پوچھے تو اس نے کہا کہ میں مدینہ سے آیا ہوں اور آج نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کو پانچ دن ہوئے، کہ آپ وفات پا گئے ابوالخیر کہتے ہیں کہ میں نے صنابحی سے یہ بھی پوچھا کہ تم شب قدر کے متعلق کچھ جانتے ہو؟ تو انہوں نے کہا میں نے بلال رضی ﷲ عنہما کو کہتے سنا کہ شب قدر رمضان کے اخیر عشرہ کی ستائیسویں رات ہوتی ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment