کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
تفاسیر کا بیان
باب
تفسیر سورۃ حجرات
حدیث نمبر
4491
حَدَّثَنَا يَسَرَةُ بْنُ صَفْوَانَ بْنِ جَمِيلٍ اللَّخْمِيُّ حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ قَالَ کَادَ الْخَيِّرَانِ أَنْ يَهْلِکَا أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا رَفَعَا أَصْوَاتَهُمَا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قَدِمَ عَلَيْهِ رَکْبُ بَنِي تَمِيمٍ فَأَشَارَ أَحَدُهُمَا بِالْأَقْرَعِ بْنِ حَابِسٍ أَخِي بَنِي مُجَاشِعٍ وَأَشَارَ الْآخَرُ بِرَجُلٍ آخَرَ قَالَ نَافِعٌ لَا أَحْفَظُ اسْمَهُ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ لِعُمَرَ مَا أَرَدْتَ إِلَّا خِلَافِي قَالَ مَا أَرَدْتُ خِلَافَکَ فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا فِي ذَلِکَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَرْفَعُوا أَصْوَاتَکُمْ الْآيَةَ قَالَ ابْنُ الزُّبَيْرِ فَمَا کَانَ عُمَرُ يُسْمِعُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ هَذِهِ الْآيَةِ حَتَّی يَسْتَفْهِمَهُ وَلَمْ يَذْکُرْ ذَلِکَ عَنْ أَبِيهِ يَعْنِي أَبَا بَکْرٍ
یسرہ بن صفوان بن جمیل لخمی، نافع بن عمر، ابن ابی ملیکہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ قریب تھا کہ دو سب سے بہتر آدمی ہلاک ہو جائیں یعنی حضرت ابوبکر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ و عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ دونوں نے اپنی آوازیں نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے سامنے بلند کیں جس وقت آپ کے پاس بنی تمیم کے سوار آئے تو ان میں سے ایک نے بنی مجاشع کے بھائی اقرع بن حابس کی طرف اشارہ کیا اور دورے نے ایک دوسرے آدمی کی طرف اشارہ کیا نافع نے کہا مجھ کو نام یاد نہیں حضرت ابوبکر نے حضرت عمر سے کہا کہ تم نے صرف میری مخالفت کا قصد کیا تھا انہوں نے کہا کہ میرا ارادہ تمہاری مخالفت کا نہ تھا چناچہ اس گفتگو میں ان کی آوازیں بلند ہو گئیں تو ﷲ نے یہ آیت نازل فرمائی کہ اے ایمان والو! اپنی آوازوں کو بلند نہ کرو الخ ابن زبیر نے کہا اس آیت کے نزول کے بعد حضرت عمر نبی صلی ﷲ علیہ وسلم سے اس قدر آہستہ بات کرتے کہ جب تک آپ دوبارہ نہ پوچھتے سن نہ سکتے اور یہ بات حضرت ابوبکر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کے متعلق بیان نہیں کی ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment