کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادکہ فتنہ مشرق کی طرف سے ظاہرہوگا
حدیث نمبر
6616
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ شَاهِينَ الْوَاسِطِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ بَيَانٍ عَنْ وَبَرَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ فَرَجَوْنَا أَنْ يُحَدِّثَنَا حَدِيثًا حَسَنًا قَالَ فَبَادَرَنَا إِلَيْهِ رَجُلٌ فَقَالَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدِّثْنَا عَنْ الْقِتَالِ فِي الْفِتْنَةِ وَاللَّهُ يَقُولُ وَقَاتِلُوهُمْ حَتَّی لَا تَکُونَ فِتْنَةٌ فَقَالَ هَلْ تَدْرِي مَا الْفِتْنَةُ ثَکِلَتْکَ أُمُّکَ إِنَّمَا کَانَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَاتِلُ الْمُشْرِکِينَ وَکَانَ الدُّخُولُ فِي دِينِهِمْ فِتْنَةً وَلَيْسَ کَقِتَالِکُمْ عَلَی الْمُلْکِ
اسحاق واسطی، خالد، بیان، وبرہ بن عبدالرحمن، سعید بن جبیر سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہم لوگوں کے پاس عبد ﷲ بن عمر آئے ہم نے امید کی کہ وہ ہم سے کوئی اچھی حدیث بیان کریں گے ان کا بیان ہے کہ ہم سے ایک شخص آگے بڑھ گیا اور کہا، اے ابوعبدالرحمن ہم سے فتنہ میں جنگ کرو یہاں تک کہ فتنہ نہ رہے- ، ابن عمر نے کہا کہ تیری ماں تجھ کوگم کرے تو جانتا ہے کہ فتنہ کیا ہے؟ محمد صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم تو صرف مشرکین سے جنگ کرتے تھے اور کافروں کے دین میں داخل ہونا فتنہ ہے آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی جنگ ملک کی خاطر نہیں تھی جیسی تم کرتے ہو-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment