کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
اس فتنے کا بیان جو دریا کی طرح موجزن ہوگا۔
حدیث نمبر
6617
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا شَقِيقٌ سَمِعْتُ حُذَيْفَةَ يَقُولُ بَيْنَا نَحْنُ جُلُوسٌ عِنْدَ عُمَرَ إِذْ قَالَ أَيُّکُمْ يَحْفَظُ قَوْلَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْفِتْنَةِ قَالَ فِتْنَةُ الرَّجُلِ فِي أَهْلِهِ وَمَالِهِ وَوَلَدِهِ وَجَارِهِ تُکَفِّرُهَا الصَّلَاةُ وَالصَّدَقَةُ وَالْأَمْرُ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْيُ عَنْ الْمُنْکَرِ قَالَ لَيْسَ عَنْ هَذَا أَسْأَلُکَ وَلَکِنْ الَّتِي تَمُوجُ کَمَوْجِ الْبَحْرِ قَالَ لَيْسَ عَلَيْکَ مِنْهَا بَأْسٌ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ إِنَّ بَيْنَکَ وَبَيْنَهَا بَابًا مُغْلَقًا قَالَ عُمَرُ أَيُکْسَرُ الْبَابُ أَمْ يُفْتَحُ قَالَ بَلْ يُکْسَرُ قَالَ عُمَرُ إِذًا لَا يُغْلَقَ أَبَدًا قُلْتُ أَجَلْ قُلْنَا لِحُذَيْفَةَ أَکَانَ عُمَرُ يَعْلَمُ الْبَابَ قَالَ نَعَمْ کَمَا يَعْلَمُ أَنَّ دُونَ غَدٍ لَيْلَةً وَذَلِکَ أَنِّي حَدَّثْتُهُ حَدِيثًا لَيْسَ بِالْأَغَالِيطِ فَهِبْنَا أَنْ نَسْأَلَهُ مَنْ الْبَابُ فَأَمَرْنَا مَسْرُوقًا فَسَأَلَهُ فَقَالَ مَنْ الْبَابُ قَالَ عُمَرُ
عمر بن حفص بن غیاث، حفص بن غیاث، اعمش، شقیق، حذیفہ سے نقل کرتے ہیں ان کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ ہم حضرت عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے تو انہوں نے کہا کہ تم میں سے کسی شخص کو نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد فتنے کے متعلق یاد ہے- حذیفہ نے کہا کہ اپنے گھر والوں اور اولاد اور پڑوسی کے متعلق فتنہ میں جو آدمی پڑجاتا ہے اس کے لئے نماز اور صدقہ اچھی باتوں کا حکم دیتا ہے اور بری باتوں سے روکنا کفارہ بن جاتا ہے- حضرت عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ میں تم سے اس کے متعلق نہیں پوچھ رہا ہوں بلکہ اس فتنہ کے بارے میں پوچھ رہا ہوں جودریا کی موجوں کی طرح ہوگا، حذیفہ نے کہا کہ اے امیرا المومنین آپ کو اس سے ڈرنا نہیں چاہیے اس لئے کہ آپ کے اور اس کے درمیان ایک بند دروازہ ہے، حضرت عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ وہ درازہ توڑا جائے گا یا کھولاجائے گا، کہا توڑا جائے گا، میں نے کہا ہاں، ہم نے حذیفہ سے پوچھا کیا عمر اس دورازے کو جانتے تھے، کہا ہاں، جس طرح میں جانتا ہوں کہ کل دن کے بعد رات آئے گی، اس لئے کہ میں نے ایسی حدیث بیان کی تھی جو غلط نہ تھی، شقیق نے کہا کہ ہم کو دروازے کے متعلق پوچھنے میں ڈر معلوم ہوا تو میں نے مسروق سے کہا کہ انہوں نے پوچھا دروازہ کون سا ہے؟ انہوں نے کہا حضرت عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ تھے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment