کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
انبیاء علیہم السلام کا بیان
باب
معراج کا بیان۔
حدیث نمبر
3608
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَمْرٌو عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فِي قَوْلِهِ تَعَالَی وَمَا جَعَلْنَا الرُّؤْيَا الَّتِي أَرَيْنَاکَ إِلَّا فِتْنَةً لِلنَّاسِ قَالَ هِيَ رُؤْيَا عَيْنٍ أُرِيَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِهِ إِلَی بَيْتِ الْمَقْدِسِ قَالَ وَالشَّجَرَةَ الْمَلْعُونَةَ فِي الْقُرْآنِ قَالَ هِيَ شَجَرَةُ الزَّقُّومِ
حمیدی سفیان عمرو عکرمہ حضرت ابن عباس رضی ﷲ عنہ سے آیت قرآنی اور وہ خواب جو ہم نے آپ کو دکھایا وہ صرف لوگوں کے امتحان کے لئے تھا کی تفسیر میں ان کا قول نقل کرتے ہیں کہ یہ آنکھ کی رویت ہے جو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کو اس رات جس میں آپ کو بیت المقدس تک سیر کرائی گئی دکھائی گئی تھی ابن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ قرآن میں شجر ملعونہ سے مراد تھوہر یعنی سینڈ کا درخت ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment