Saturday, May 7, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1462,TotalNo:3998


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
غزوات کا بیان
باب
غزوہ طائف کا بیان
حدیث نمبر
3998
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَی عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَاصِمٍ قَالَ لَمَّا أَفَائَ اللَّهُ عَلَی رَسُولِهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ حُنَيْنٍ قَسَمَ فِي النَّاسِ فِي الْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ وَلَمْ يُعْطِ الْأَنْصَارَ شَيْئًا فَکَأَنَّهُمْ وَجَدُوا إِذْ لَمْ يُصِبْهُمْ مَا أَصَابَ النَّاسَ فَخَطَبَهُمْ فَقَالَ يَا مَعْشَرَ الْأَنْصَارِ أَلَمْ أَجِدْکُمْ ضُلَّالًا فَهَدَاکُمْ اللَّهُ بِي وَکُنْتُمْ مُتَفَرِّقِينَ فَأَلَّفَکُمْ اللَّهُ بِي وَعَالَةً فَأَغْنَاکُمْ اللَّهُ بِي کُلَّمَا قَالَ شَيْئًا قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَمَنُّ قَالَ مَا يَمْنَعُکُمْ أَنْ تُجِيبُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ کُلَّمَا قَالَ شَيْئًا قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَمَنُّ قَالَ لَوْ شِئْتُمْ قُلْتُمْ جِئْتَنَا کَذَا وَکَذَا أَتَرْضَوْنَ أَنْ يَذْهَبَ النَّاسُ بِالشَّاةِ وَالْبَعِيرِ وَتَذْهَبُونَ بِالنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی رِحَالِکُمْ لَوْلَا الْهِجْرَةُ لَکُنْتُ امْرَأً مِنْ الْأَنْصَارِ وَلَوْ سَلَکَ النَّاسُ وَادِيًا وَشِعْبًا لَسَلَکْتُ وَادِيَ الْأَنْصَارِ وَشِعْبَهَا الْأَنْصَارُ شِعَارٌ وَالنَّاسُ دِثَارٌ إِنَّکُمْ سَتَلْقَوْنَ بَعْدِي أُثْرَةً فَاصْبِرُوا حَتَّی تَلْقَوْنِي عَلَی الْحَوْضِ
موسیٰ بن اسمٰعیل، وہیب، عمرو بن یحییٰ، عباد بن تمیم، عبدﷲ بن زید بن عاصم سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ حنین کے دن ﷲ تعالیٰ نے جب اپنے رسول کو مال غنیمت عطا فرمایا تو آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ان لوگوں کو جن کے دل کو ایمان پر جمانا مقصود تھا وہ مال دے دیا اور انصار کو بالکل نہ دیا جب مال اوروں کو ملا اور انہیں نہ ملا تو انہیں کچھ رنج ہوا تو آپ نے ان کے سامنے خطبہ دیا اور فرمایا اے گروہ انصار! کیا میں نے تم کو گمراہ نہیں پایا تھا؟ تو ﷲ نے میری وجہ سے تمہیں ہدایت بخشی اور تم میں نااتفاقی تھی تو ﷲ نے میری وجہ سے تم میں الفت پیدا کردی اور کہا تم فقیر نہیں تھے؟ تو ﷲ نے میری وجہ سے تمہیں مالدار بنایا آپ جب بھی کچھ فرماتے تو انصار عرض کرتے کہ ﷲ اور اس کے رسول کا ہم پر بڑا احسان ہے آپ نے فرمایا مگر تم چاہو تو (مجھ سے) کہہ سکتے ہو کہ آپ ہمارے پاس ایسی ایسی حالت میں تشریف لائے تھے (تو ہم نے آپ کو مدد دی) کیا تم اس بات پر راضی نہیں ہو کہ لوگ تو اونٹ اور بکریاں لے کر جائیں اور تم اپنے گھروں میں نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو لے کر جاؤ اگر (میں نے) ہجرت نہ کی ہوتی تو میں انصار کا ایک فرد ہوتا- اگر اور لوگ کسی میدان یا گھاٹی میں چلیں تو میں انصار کے میدان یا گھاٹی میں جاؤں گا انصار استر (اندر کا کپڑا) ہیں اور دوسرے لوگ ابرا (باہر کا کپڑا) تم میرے بعد دوسروں کی ترجیح کو دیکھو گے تو صبر کرنا حتیٰ کہ حوض کوثر پر میری ملاقات ہو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment