کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
غزوات کا بیان
باب
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا وفات سے قبل آخری کلام کا بیان۔
حدیث نمبر
4117
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ يُونُسُ قَالَ الزُّهْرِيُّ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ فِي رِجَالٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ وَهُوَ صَحِيحٌ إِنَّهُ لَمْ يُقْبَضْ نَبِيٌّ حَتَّی يَرَی مَقْعَدَهُ مِنْ الْجَنَّةِ ثُمَّ يُخَيَّرَ فَلَمَّا نَزَلَ بِهِ وَرَأْسُهُ عَلَی فَخِذِي غُشِيَ عَلَيْهِ ثُمَّ أَفَاقَ فَأَشْخَصَ بَصَرَهُ إِلَی سَقْفِ الْبَيْتِ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ الرَّفِيقَ الْأَعْلَی فَقُلْتُ إِذًا لَا يَخْتَارُنَا وَعَرَفْتُ أَنَّهُ الْحَدِيثُ الَّذِي کَانَ يُحَدِّثُنَا وَهُوَ صَحِيحٌ قَالَتْ فَکَانَتْ آخِرَ کَلِمَةٍ تَکَلَّمَ بِهَا اللَّهُمَّ الرَّفِيقَ الْأَعْلَی
بشر بن محمد، عبد ﷲ ، یونس، زہری، سعید حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کئی معزز حضرات کی موجودگی میں فرمایا، کہ آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم حالت صحت میں دعا فرمایا کرتے تھے کہ ہر نبی کو جنت میں اس کا ٹھکانا اور مقام دکھا دیا جاتا ہے اور پھر اسے یہ اختیار دیا جاتا ہے کہ وہ اگر چاہے تو دنیا کو پسند کر لے چاہے تو آخر کو پسند کر لے، رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم جب بیمار ہوئے تو آپ کا سر میری ران پر تھا، آپ نے آنکھیں کھولیں اور آسمان کی طرف دیکھ کر فرمایا اللَّهُمَّ الرَّفِيقَ الْأَعْلَی، میں سمجھ گئی کہ آپ کو اختیار دیا گیا، مگر آپ ہم لوگوں میں رہنا پسند نہیں فرماتے اور میں یہ بھی سسمجھ گئی کہ یہ وہی بات ہے جو آپ تندرستی میں فرمایا کرتے اور آپ کا آخری کلام بھی یہی ہےہے کہ اللَّهُمَّ الرَّفِيقَ الْأَعْلَی کہ اے ﷲ بلند مرتبہ رفیقوں میں مجھے رکھنا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment