Saturday, January 8, 2011

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:2002


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خرید و فروخت کا بیان
باب
جب کوئی سامان یا جانور خریدے تو اس کوبائع کے پاس رہنے دے۔
حدیث نمبر
2002
حَدَّثَنَا فَرْوَةُ بْنُ أَبِي الْمَغْرَائِ أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ لَقَلَّ يَوْمٌ کَانَ يَأْتِي عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا يَأْتِي فِيهِ بَيْتَ أَبِي بَکْرٍ أَحَدَ طَرَفَيْ النَّهَارِ فَلَمَّا أُذِنَ لَهُ فِي الْخُرُوجِ إِلَی الْمَدِينَةِ لَمْ يَرُعْنَا إِلَّا وَقَدْ أَتَانَا ظُهْرًا فَخُبِّرَ بِهِ أَبُو بَکْرٍ فَقَالَ مَا جَائَنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذِهِ السَّاعَةِ إِلَّا لِأَمْرٍ حَدَثَ فَلَمَّا دَخَلَ عَلَيْهِ قَالَ لِأَبِي بَکْرٍ أَخْرِجْ مَنْ عِنْدَکَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا هُمَا ابْنَتَايَ يَعْنِي عَائِشَةَ وَأَسْمَائَ قَالَ أَشَعَرْتَ أَنَّهُ قَدْ أُذِنَ لِي فِي الْخُرُوجِ قَالَ الصُّحْبَةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الصُّحْبَةَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ عِنْدِي نَاقَتَيْنِ أَعْدَدْتُهُمَا لِلْخُرُوجِ فَخُذْ إِحْدَاهُمَا قَالَ قَدْ أَخَذْتُهَا بِالثَّمَنِ
فروہ بن ابی المغزا، علی بن مسہر، ہشام، اپنے والد سے وہ حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ بہت کم ایسا دن ہوتا ہے جب صبح و شام رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم حضرت ابوبکر کے گھر تشریف نہ لاتے، جب آپ کو مدینہ ہجرت کر نے کا حکم دیا گیا تو ظہر کے وقت آپ کی تشریف آوری کے باعث ہمارے دلوں میں خوف پیدا ہوا، حضرت ابوبکر کو اس کی خبر دی گئی تو کہنے لگے کہ اس وقت کوئی نئی بات پیش آئی ہے، جبھی تو نبی صلی ﷲ علیہ وسلم تشریف لائے جب آپ حضرت ابوبکر کے پاس پہنچے تو ان سے فرمایا کہ جو لوگ تمہارے پاس ہیں ان کو ہٹا دو ابوبکر رضی ﷲ عنہ نے عرض کیا یا رسول ﷲ یہ دونوں میری بیٹیاں عائشہ اور اسماء ہیں آپ نے فرمایا کہ کیا تمہیں معلوم ہے کہ مجھ کو ہجرت کی اجازت مل گئی ہے- ابوبکر رضی ﷲ عنہ نے عرض کیا یا رسول ﷲ کیا میں بھی تمہارے ساتھ رہوں گا، آپ نے فرمایا تم بھی ساتھ رہوں گے ابوبکر رضی ﷲ عنہ نے عرض کیا یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم میرے پاس دو اونٹیاں ہیں جن کو میں نے سفر کے لئے تیار کیا ہے اس لئے ان میں سے ایک آپ لے لیں آپ نے فرمایا کہ اس کو میں نے قیمت کے عوض لے لیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment