کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خرید و فروخت کا بیان
باب
عرایا کی تفسیر۔
حدیث نمبر
2051
حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ ابْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ فِي الْعَرَايَا أَنْ تُبَاعَ بِخَرْصِهَا کَيْلًا قَالَ مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ وَالْعَرَايَا نَخَلَاتٌ مَعْلُومَاتٌ تَأْتِيهَا فَتَشْتَرِيهَا
محمد بن عبدﷲ ، موسی بن عقبہ، ابن عمر، زید بن ثابت سے روایت ہے کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے عرایا میں اس بات کی اجازت دی کہ ناپ کر اندازہ کر کے بیچ دے موسی بن عقبہ نے کہا عرایا ان معین درختوں کو کہتے ہیں جس کے پاس آ کر تم خرید لو-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment