Sunday, January 9, 2011

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:2072


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خرید و فروخت کا بیان
باب
حربی سے غلام خریدنے اس کے ہبہ کرنے اور آزاد کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
2072
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَاجَرَ إِبْرَاهِيمُ عَلَيْهِ السَّلَام بِسَارَةَ فَدَخَلَ بِهَا قَرْيَةً فِيهَا مَلِکٌ مِنْ الْمُلُوکِ أَوْ جَبَّارٌ مِنْ الْجَبَابِرَةِ فَقِيلَ دَخَلَ إِبْرَاهِيمُ بِامْرَأَةٍ هِيَ مِنْ أَحْسَنِ النِّسَائِ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ أَنْ يَا إِبْرَاهِيمُ مَنْ هَذِهِ الَّتِي مَعَکَ قَالَ أُخْتِي ثُمَّ رَجَعَ إِلَيْهَا فَقَالَ لَا تُکَذِّبِي حَدِيثِي فَإِنِّي أَخْبَرْتُهُمْ أَنَّکِ أُخْتِي وَاللَّهِ إِنْ عَلَی الْأَرْضِ مُؤْمِنٌ غَيْرِي وَغَيْرُکِ فَأَرْسَلَ بِهَا إِلَيْهِ فَقَامَ إِلَيْهَا فَقَامَتْ تَوَضَّأُ وَتُصَلِّي فَقَالَتْ اللَّهُمَّ إِنْ کُنْتُ آمَنْتُ بِکَ وَبِرَسُولِکَ وَأَحْصَنْتُ فَرْجِي إِلَّا عَلَی زَوْجِي فَلَا تُسَلِّطْ عَلَيَّ الْکَافِرَ فَغُطَّ حَتَّی رَکَضَ بِرِجْلِهِ قَالَ الْأَعْرَجُ قَالَ أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ إِنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَتْ اللَّهُمَّ إِنْ يَمُتْ يُقَالُ هِيَ قَتَلَتْهُ فَأُرْسِلَ ثُمَّ قَامَ إِلَيْهَا فَقَامَتْ تَوَضَّأُ تُصَلِّي وَتَقُولُ اللَّهُمَّ إِنْ کُنْتُ آمَنْتُ بِکَ وَبِرَسُولِکَ وَأَحْصَنْتُ فَرْجِي إِلَّا عَلَی زَوْجِي فَلَا تُسَلِّطْ عَلَيَّ هَذَا الْکَافِرَ فَغُطَّ حَتَّی رَکَضَ بِرِجْلِهِ قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ أَبُو سَلَمَةَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَقَالَتْ اللَّهُمَّ إِنْ يَمُتْ فَيُقَالُ هِيَ قَتَلَتْهُ فَأُرْسِلَ فِي الثَّانِيَةِ أَوْ فِي الثَّالِثَةِ فَقَالَ وَاللَّهِ مَا أَرْسَلْتُمْ إِلَيَّ إِلَّا شَيْطَانًا ارْجِعُوهَا إِلَی إِبْرَاهِيمَ وَأَعْطُوهَا آجَرَ فَرَجَعَتْ إِلَی إِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِ السَّلَام فَقَالَتْ أَشَعَرْتَ أَنَّ اللَّهَ کَبَتَ الْکَافِرَ وَأَخْدَمَ وَلِيدَةً
ابو الیمان، شعیب، ابولزناد، اعرج، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ابراہیم علیہ السلام نے سارہ کے ساتھ ہجرت کی ان کو لے کر ایسی آبادی میں پہنچے جہاں باشاہوں میں سے ایک بادشاہ یا ظالم حکمرانوں میں سے ایک ظالم حکمران رہتا تھا اس سے بیان کیا گیا کہ ابراہیم علیہ السلام یہاں ایک خوبصورت عورت لے کر آئے ہیں آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس اس نے ایک آدمی دریافت کرنے کو بھیجا کہ اے ابراہیم یہ عورت تمہارے ساتھ کون ہے آپ نے فرمایا میری بہن ہے پھر حضرت ابراہیم علیہ السام لوٹ کر سارہ کے پاس گئے اور کہا کہ میری بات کو جھوٹا نہ کرنا میں نے لوگوں کو بتایا کہ تو میری بہن ہے بخدا اس زمین پر میرے اور تیرے سوا کوئی مومن نہیں اور حضرت سارہ کو اس بادشاہ کے پاس بھیج دیا وہ بادشاہ حضرت سارہ کے پاس گیا وہ کھڑی ہوئیں اور وضو کر کے نماز پڑھی اور دعا کی کہ ﷲ اگر میں تجھ پر اور تیرے رسول پر ایمان لائی ہوں اور میں نے اپنی شرمگاہ کی بجز اپنے شوہر کے حفاظت کی ہے تو مجھ پر اس کافر کو مسلط نہ کر تو وہ بادشاہ زمین پر گر کر خراٹے لینے لگا یہاں تک کہ پاؤں زمیں پر رگڑنے لگا اعرج کہتے ہیں ابوسلمہ بن عبدالرحمن نے بیان کیا کہ حضرت ابوہریرہ نے کہ حضرت سارہ نے کہا کہ یا ﷲ اگر یہ مر جائے گا تو لوگ کہیں گے کہ اسی عورت نے بادشاہ کو قتل کیا ہے اس بادشاہ کی یہ حالت دور ہوئی تو پھر ان کی طرف اٹھا حضرت سارہ کھڑی ہوئیں وضو کر کے نماز پڑھی پھر دعاکی کہ اے میرے ﷲ اگر میں تجھ پر اور تیرے رسول پر ایمان لائی ہوں اور میں نے اپنے شوہر کے سبب سے اپنی شرمگاہ کی حفاظت کی ہے تو اس کافر کو مجھ پر مسلط نہ کر وہ زمین پر گر کر خراٹے لینے لگا یہاں تک کہ پاؤں رگڑنے لگا عبدالرحمن نے بواسطہ ابوسلمہ ابوہریرہ سے نقل کیا کہ سارہ نے کہا یا ﷲ اگر یہ مر گیا تو لوگ کہیں گے کہ اس عورت نے اس کو قتل کیا اس کی یہ حالت جاتی رہی بادشاہ نے دوسری یا تیسری بار کہا کہ بخدا تم نے میرے پاس ایک شیطان کو بھیجا اس کو ابراہیم کے پاس لے جاؤ اور (ہاجرہ) لونڈی ان کو دیدو وہ لوٹ کر حضرت ابراہیم کے پاس گیئں تو کہا کہ آپ نے دیکھ لیا کہ ﷲ نے اس کو ذلیل کیا اور ایک لونڈی خدمت کے لئے دلوائی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment