Saturday, January 8, 2011

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:2050


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خرید و فروخت کا بیان
باب
سونا چاندی کے عوض درخت پر لگی ہوئی کھجور بیچنے کا بیان۔
حدیث نمبر
2050
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ قَالَ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ سَمِعْتُ بُشَيْرًا قَالَ سَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ أَبِي حَثْمَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ وَرَخَّصَ فِي الْعَرِيَّةِ أَنْ تُبَاعَ بِخَرْصِهَا يَأْکُلُهَا أَهْلُهَا رُطَبًا وَقَالَ سُفْيَانُ مَرَّةً أُخْرَی إِلَّا أَنَّهُ رَخَّصَ فِي الْعَرِيَّةِ يَبِيعُهَا أَهْلُهَا بِخَرْصِهَا يَأْکُلُونَهَا رُطَبًا قَالَ هُوَ سَوَائٌ قَالَ سُفْيَانُ فَقُلْتُ لِيَحْيَی وَأَنَا غُلَامٌ إِنَّ أَهْلَ مَکَّةَ يَقُولُونَ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ فِي بَيْعِ الْعَرَايَا فَقَالَ وَمَا يُدْرِي أَهْلَ مَکَّةَ قُلْتُ إِنَّهُمْ يَرْوُونَهُ عَنْ جَابِرٍ فَسَکَتَ قَالَ سُفْيَانُ إِنَّمَا أَرَدْتُ أَنَّ جَابِرًا مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ قِيلَ لِسُفْيَانَ وَلَيْسَ فِيهِ نَهَی عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ حَتَّی يَبْدُوَ صَلَاحُهُ قَالَ لَا
علی بن عبدﷲ ، سفیا ن، یحیی بن سعید، بشیر، سہل بن ابی حثمہ، سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے خشک کھجور کے عوض درخت سے لگی ہوئی کھجور کے بیچنے سے منع فرمایا اور عریہ میں اس کی اجازت دی کہ اندازہ کر کے بیچی جائے تاکہ اس کا مالک تازہ کھجور کھا ئے اور سفیان نے دوسری بار یہ بیان کیا مگر عریہ میں اجازت ہے کہ اس کے مالک اندازہ سے بیچیں تاکہ کھجور کھائیں مقصد ایک ہی ہے اور سفیان کا بیان ہے کہ میں کم سن تھا یحیی سے میں نے کہا کہ اہل مکہ کہتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے بیع عرایا کی اجازت دی ہے انہوں نے کہا کہ مکہ والوں کو کہاں سے معلوم ہوا میں نے کہا وہ لوگ حضرت جابر سے روایت کرتے ہین یحیی خاموش ہو گئے سفیان نے کہا میرا مقصد یہ تھا کہ حضرت جابر تو اہل مدینہ میں سے ہیں سفیان سے کہا گیا اور اس میں پھل کے بیچنے سے منع نہیں کیا ہے جب تک کہ اس کا قابل انتفاع ہونا ظاہر نہ ہو انہوں نے کہا نہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment