کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
تفاسیر کا بیان
باب
تفسیر سورۃ سبح اسم ربک الاعلی
حدیث نمبر
4589
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْبَرَائِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَوَّلُ مَنْ قَدِمَ عَلَيْنَا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُصْعَبُ بْنُ عُمَيْرٍ وَابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ فَجَعَلَا يُقْرِئَانِنَا الْقُرْآنَ ثُمَّ جَائَ عَمَّارٌ وَبِلَالٌ وَسَعْدٌ ثُمَّ جَائَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فِي عِشْرِينَ ثُمَّ جَائَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَا رَأَيْتُ أَهْلَ الْمَدِينَةِ فَرِحُوا بِشَيْئٍ فَرَحَهُمْ بِهِ حَتَّی رَأَيْتُ الْوَلَائِدَ وَالصِّبْيَانَ يَقُولُونَ هَذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ جَائَ فَمَا جَائَ حَتَّی قَرَأْتُ سَبِّحْ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی فِي سُوَرٍ مِثْلِهَا
عبدان، عبدان کے والد، شعبہ، ابواسحاق، حضرت براء سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے جو سب سے پہلے ہمارے پاس پہنچے تو وہ مصعب بن عمیر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ اور ابن ام مکتوم رضی ﷲ تعالیٰ عنہ تھے وہ دونوں ہم لوگوں کو قرآن پڑھانے لگے پھر عمار رضی ﷲ تعالیٰ عنہ اور بلال رضی ﷲ تعالیٰ عنہ اور سعد رضی ﷲ تعالیٰ عنہ آئے پھر حضرت عمر بن خطاب بیس صحابہ کے ساتھ آئے پھر آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم تشریف لائے ہم نے اہل مدینہ کو دیکھا کہ وہ اس سے پہلے اس قدر کسی چیز سے خوش نہ ہوئے تھے یہاں تک کہ میں نے بچیوں اور بچوں کو یہ کہتے ہوئے دیکھا کہ یہ ﷲ کے رسول تشریف لے آئے اور آپ کے تشریف لا نے سے پہلے میں نے ( سَبِّحْ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی) اور اس جیسی چھوٹی چھوٹی سورتیں سیکھ لی تھیں-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.