Saturday, March 26, 2011

Sahi Bukhari, Jild 2, Bil-lihaaz Jild Hadith no:526, Total Hadith no: 3062

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي صَعْصَعَةَ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَهُ إِنِّي أَرَاک تُحِبُّ الْغَنَمَ وَالْبَادِيَةَ فَإِذَا کُنْتَ فِي غَنَمِکَ وَبَادِيَتِکَ فَأَذَّنْتَ بِالصَّلَاةِ فَارْفَعْ صَوْتَکَ بِالنِّدَائِ فَإِنَّهُ لَا يَسْمَعُ مَدَی صَوْتِ الْمُؤَذِّنِ جِنٌّ وَلَا إِنْسٌ وَلَا شَيْئٌ إِلَّا شَهِدَ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

قتیبہ مالک عبدالرحمن بن عبد ﷲ بن عبدالرحمن بن ابی صعصعہ انصاری اپنے والد سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ ان سے ایک دن ابوسعید خدری رضی ﷲ عنہ نے فرمایا کہ میں تمہیں دیکھا ہوں کہ تم بکریوں اور جنگل کو پسند کرتے ہو جب تم اپنی بکریوں کے ساتھ جنگل میں ہوا کرو پھر نماز کی اذا ن دو تو اپنی آواز کو اذان میں بلند کیا کرو کیونکہ موذن کی آواز جوجن و انس یا اور کوئی چیز سنے وہ قیامت کے روز اس کے واسطے گواہی دے گی ابوسعید کہتے ہیں کہ میں نے یہ بات رسول ﷲ سے سنی ہے اور فرمان الٰہی اور وہ وقت یاد کیجئے جب ہم نے آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کی طرف جنات کی ایک جماعت کا رخ پھیر دیا جو قرآن پاک سنتے تھے جب وہ قرآن کی تلاوت میں پہنچے تو کہنے لگے کہ خاموش رہو جب تلاوت ختم ہوئی تو وہ اپنی قوم کے پاس ڈرانے کے واسطے واپس لوٹے فی ضلال مبین تک (اس سے جنات کا مکلف ہونا معلوم ہوا) مصرفا لوٹنے کی جگہ صرفنا یعنی ہم نے متوجہ کیا رخ پھیر دیا



کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = مخلوقات کی ابتداء کا بیان
باب = جنات اور ان کے ثواب و عقاب کا بیان۔
جلد نمبر  2
جلد کے لہاظ سے حدیث نمبر  526
ٹوٹل حدیث نمبر  3062


contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment