Saturday, March 26, 2011

Sahi Bukhari, Jild 2, Bil-lihaaz Jild Hadith no:499, Total Hadith no: 3035

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا عِيسَی عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ سُحِرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ اللَّيْثُ کَتَبَ إِلَيَّ هِشَامٌ أَنَّهُ سَمِعَهُ وَوَعَاهُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ سُحِرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی کَانَ يُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهُ يَفْعَلُ الشَّيْئَ وَمَا يَفْعَلُهُ حَتَّی کَانَ ذَاتَ يَوْمٍ دَعَا وَدَعَا ثُمَّ قَالَ أَشَعَرْتِ أَنَّ اللَّهَ أَفْتَانِي فِيمَا فِيهِ شِفَائِي أَتَانِي رَجُلَانِ فَقَعَدَ أَحَدُهُمَا عِنْدَ رَأْسِي وَالْآخَرُ عِنْدَ رِجْلَيَّ فَقَالَ أَحَدُهُمَا لِلْآخَرِ مَا وَجَعُ الرَّجُلِ قَالَ مَطْبُوبٌ قَالَ وَمَنْ طَبَّهُ قَالَ لَبِيدُ بْنُ الْأَعْصَمِ قَالَ فِيمَا ذَا قَالَ فِي مُشُطٍ وَمُشَاقَةٍ وَجُفِّ طَلْعَةٍ ذَکَرٍ قَالَ فَأَيْنَ هُوَ قَالَ فِي بِئْرِ ذَرْوَانَ فَخَرَجَ إِلَيْهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ رَجَعَ فَقَالَ لِعَائِشَةَ حِينَ رَجَعَ نَخْلُهَا کَأَنَّهُ رُئُوسُ الشَّيَاطِينِ فَقُلْتُ اسْتَخْرَجْتَهُ فَقَالَ لَا أَمَّا أَنَا فَقَدْ شَفَانِي اللَّهُ وَخَشِيتُ أَنْ يُثِيرَ ذَلِکَ عَلَی النَّاسِ شَرًّا ثُمَّ دُفِنَتْ الْبِئْرُ

ابراہیم بن موسیٰ عیسیٰ ہشام ان کے والد حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم پر جادو کیا گیا لیث نے کہا کہ مجھے ہشام نے ایک خط لکھا جس میں لکھا تھا کہ میں نے واپنے والد انہوں نے حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا سے سنا اور میں نے اسئے خوب یاد رکھا ہے کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم پر جادو کیا گیا جس کا یہ اثر ہوا کہ آپ کو نہ کئے کام کے متعلق یہ خیال ہوتا کہ کرلیا ہے حتیٰ کہ آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے ایک دن (ﷲ سے اپنی شفا کی) خوب دعا کی پھر آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے (مجھ سے) فرمایا کیاتمہیں معلوم ہے کہ ﷲ تعالیٰ نے وہ چیز مجھے بتا دی جس سے میری شفا ہو میرے پاس دو آدمی آئے ایک میرے سرہانے بیٹھا اور دوسرا پائنتی کی طرف تو ایک نے دوسرے سے کہا کہ اس شخص کو کیا بیماری ہے دوسرے نے کہا ان پر جادو ہوا ہے پہلے نے کہا یہ جادو کس نے کیا ہے دوسرے نے جواب دیا لبید بن عاصم نے پہلے نے کہا کہ کس چیز میں دوسرے نے جواب دیا کنگھی اور روئی کے گالے میں اور کھجور کی کلی کے اوپر والے چھلکے میں پہلے نے کہا یہ چیزیں کہاں ہی دوسر نے جواب دیا کہ ذروان کے کنویں میں تو آپ وہاں تشریف لے گئے پھر واپس آئے تو عائشہ رضی ﷲ عنہا سے فرمایا کہ اس کنویں کے قریب کھجور کے درخت ایسے معلوم ہوتے تھے جیسے (بھوتوں کے سر) یا شیطان کی کھوپڑیاں میں نے عرض کیا وہ جادو کی ہوئی چیزیں آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے نکلوالیں آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا نہیں لیکن ﷲ نے مجھے شفا عطا فرمائی اور یہ اندیشہ ہوا کہ (ان کے نکلوانے سے) لوگوں میں فساد نہ پھیل جائے پھروہ کنواں بند کردیا گیا



کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = مخلوقات کی ابتداء کا بیان
باب = ابلیس اور اس کے لشکروں کا بیان۔
جلد نمبر  2
جلد کے لہاظ سے حدیث نمبر  499
ٹوٹل حدیث نمبر  3035


contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment