Saturday, March 26, 2011

Sahi Bukhari, Jild 2, Bil-lihaaz Jild Hadith no:555, Total Hadith no: 3091

حَدَّثَنَا ا بْنُ سَلَامٍ أَخْبَرَنَا الْفَزَارِيُّ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَلَغَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَلَامٍ مَقْدَمُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ فَأَتَاهُ فَقَالَ إِنِّي سَائِلُکَ عَنْ ثَلَاثٍ لَا يَعْلَمُهُنَّ إِلَّا نَبِيٌّ قَالَ مَا أَوَّلُ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ وَمَا أَوَّلُ طَعَامٍ يَأْکُلُهُ أَهْلُ الْجَنَّةِ وَمِنْ أَيِّ شَيْئٍ يَنْزِعُ الْوَلَدُ إِلَی أَبِيهِ وَمِنْ أَيِّ شَيْئٍ يَنْزِعُ إِلَی أَخْوَالِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَبَّرَنِي بِهِنَّ آنِفًا جِبْرِيلُ قَالَ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ ذَاکَ عَدُوُّ الْيَهُودِ مِنْ الْمَلَائِکَةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّا أَوَّلُ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ فَنَارٌ تَحْشُرُ النَّاسَ مِنْ الْمَشْرِقِ إِلَی الْمَغْرِبِ وَأَمَّا أَوَّلُ طَعَامٍ يَأْکُلُهُ أَهْلُ الْجَنَّةِ فَزِيَادَةُ کَبِدِ حُوتٍ وَأَمَّا الشَّبَهُ فِي الْوَلَدِ فَإِنَّ الرَّجُلَ إِذَا غَشِيَ الْمَرْأَةَ فَسَبَقَهَا مَاؤُهُ کَانَ الشَّبَهُ لَهُ وَإِذَا سَبَقَ مَاؤُهَا کَانَ الشَّبَهُ لَهَا قَالَ أَشْهَدُ أَنَّکَ رَسُولُ اللَّهِ ثُمَّ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ الْيَهُودَ قَوْمٌ بُهُتٌ إِنْ عَلِمُوا بِإِسْلَامِي قَبْلَ أَنْ تَسْأَلَهُمْ بَهَتُونِي عِنْدَکَ فَجَائَتْ الْيَهُودُ وَدَخَلَ عَبْدُ اللَّهِ الْبَيْتَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ رَجُلٍ فِيکُمْ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَامٍ قَالُوا أَعْلَمُنَا وَابْنُ أَعْلَمِنَا وَأَخْبَرُنَا وَابْنُ أَخْيَرِنَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفَرَأَيْتُمْ إِنْ أَسْلَمَ عَبْدُ اللَّهِ قَالُوا أَعَاذَهُ اللَّهُ مِنْ ذَلِکَ فَخَرَجَ عَبْدُ اللَّهِ إِلَيْهِمْ فَقَالَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ فَقَالُوا شَرُّنَا وَابْنُ شَرِّنَا وَوَقَعُوا فِيهِ

محمد بن سلام فزاری حمید حضرت انس رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ جب عبدﷲ بن سلام کو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی مدینہ میں تشریف آوری کا علم ہوا تو آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا کہ میں آپ سے تین ایسی باتیں معلوم کرنا چاہتا ہوں جن کا علم نبی کے علاوہ کسی اور کو نہیں قیامت کی سب سے پہلی علامت کیا ہے؟ اہل جنت کا سب سے پہلا کھانا کیا ہو گا؟ اور کس وجہ سے بچہ اپنے باپ یا ننہال کے مشابہ ہوتا ہے؟ تو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جبرئیل نے مجھے ابھی یہ باتیں بتائی ہیں عبدﷲ نے کہا کہ یہ تو تمام فرشتوں میں یہودیوں کے دشمن ہیں پھر رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت کی سب سے پہلی علامت وہ آگ ہے جو لوگوں کو مشرق سے مغرب کی طرف لے جائے گی اور اہل جنت کے کھانے کے لئے سب سے پہلا کھانا مچھلی کی کلیجی کی نوک ہوگی رہی بچہ کی مشابہت، مرد جب اپنی بیوی سے جماع کرتا ہے اور اسے پہلے انزال ہوجاتا ہے تو بچہ اس کے مشابہ ہوتا ہے اور اگر عورت کو پہلے انزال ہو جاتا ہے تو بچہ اس کی صورت پر ہوتا ہے عبد ﷲ بن سلام نے کہا میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ صلی ﷲ علیہ وسلم، ﷲ کے رسول ہیں پھر انہوں نے کہا یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم یہودی بہت ہی بہتان توڑنے والی قوم ہے (اگر وہ آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کے میری بابت ان سے پوچھنے سے پہلے میرے اسلام لانے سے واقف ہو گئے) تو مجھ پر بہتان لگائیں گے پھر یہودی آئے اور عبدﷲ گھر میں چھپ گئے تو رسول ﷲ نے ان سے پوچھا کہ عبدﷲ بن سلام تم میں کیسے آدمی ہیں؟ انہوں نے کہا کہ وہ ہمارے سب سے بڑے عالم اور بڑے عالم کے بیٹے ہیں اور ہم میں سب سے بہتر اور بہتر آدمی کے بیٹے ہیں- آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا اچھا بتاؤ تو سہی اگر عبدﷲ اسلام لے آئیں (تو کیا تم بھی اسلام لے آؤ گے) انہوں نے کہا ﷲ انہیں اس سے بچائے فورا وہ ان کے سامنے آ گئے اور کہا میں گواہی دیتا ہوں کہ ﷲ کے سوائی کوئی معبود نہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷲ کے رسول ہیں تو وہ کہنے لگے کہ یہ ہم میں سب سے بدتر اور بدتر آدمی کے بیٹے ہیں



کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = انبیاء علیہم السلام کا بیان
باب = فرمان الٰہی اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رب نے فرشتوں سے کہا کہ میں دنیا میں (اپنا) ایک خلیفہ بنانے والا ہوں۔
جلد نمبر  2
جلد کے لہاظ سے حدیث نمبر  555
ٹوٹل حدیث نمبر  3091


contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment