Saturday, March 26, 2011

Sahi Bukhari, Jild 2, Bil-lihaaz Jild Hadith no:564, Total Hadith no: 3100

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجِيئُ نُوحٌ وَأُمَّتُهُ فَيَقُولُ اللَّهُ تَعَالَی هَلْ بَلَّغْتَ فَيَقُولُ نَعَمْ أَيْ رَبِّ فَيَقُولُ لِأُمَّتِهِ هَلْ بَلَّغَکُمْ فَيَقُولُونَ لَا مَا جَائَنَا مِنْ نَبِيٍّ فَيَقُولُ لِنُوحٍ مَنْ يَشْهَدُ لَکَ فَيَقُولُ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأُمَّتُهُ فَنَشْهَدُ أَنَّهُ قَدْ بَلَّغَ وَهُوَ قَوْلُهُ جَلَّ ذِکْرُهُ وَکَذَلِکَ جَعَلْنَاکُمْ أُمَّةً وَسَطًا لِتَکُونُوا شُهَدَائَ عَلَی النَّاسِ وَالْوَسَطُ الْعَدْلُ

موسیٰ بن اسمعیل عبدالواحد بن زیاد اعمش ابو صالح حضرت ابو سعید سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (قیامت کے دن) نوح مع اپنی قوم کے تشریف لائیں گے تو ﷲ پوچھے گا کیا تم نے (ہمارا پیغام) پہنچا دیا تھا؟ وہ کہیں گے کہ ہاں اے پروردگار پھر ﷲ تعالیٰ ان کی امت سے پوچھے گا کہ کیا انہوں نے تمہیں ہمارا پیغام دیا تھا؟ تو وہ کہیں گے نہیں ہمارے پاس کوئی نبی نہیں آیا ﷲ تعالیٰ حضرت نوح علیہ السلام سے سے فرمائے گا تمہاراگواہ کون ہے؟ وہ کہیں گے محمد صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم اور ان کی امت تو وہ گواہی دیں گے کہ ہاں انہوں نے حکم پہنچا دیا ہے یہی مطلب ہے اس آیت کا کہ اور اسی طرح ہم نے تمہیں متوسط امت بنایا کہ تم لوگوں پر گواہ رہو وسط کے معنی درمیان کے ہیں



کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = انبیاء علیہم السلام کا بیان
باب = فرمان الٰہی بے شک ہم نے نوح کو ان کی قوم کی طرف بھیجا۔
جلد نمبر  2
جلد کے لہاظ سے حدیث نمبر  564
ٹوٹل حدیث نمبر  3100


contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment