Saturday, March 26, 2011

Sahi Bukhari, Jild 2, Bil-lihaaz Jild Hadith no:467, Total Hadith no: 3003

حَدَّثَنِا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا زَکَرِيَّائُ بْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ ابْنِ الْأَشْوَعِ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَأَيْنَ قَوْلُهُ ثُمَّ دَنَا فَتَدَلَّی فَکَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَی قَالَتْ ذَاکَ جِبْرِيلُ کَانَ يَأْتِيهِ فِي صُورَةِ الرَّجُلِ وَإِنَّهُ أَتَاهُ هَذِهِ الْمَرَّةَ فِي صُورَتِهِ الَّتِي هِيَ صُورَتُهُ فَسَدَّ الْأُفُقَ

محمد بن یوسف ابواسامہ زکریابن ابی زائدہ ابن الاشوع شعبی مسروق سے روایت کرتے ہیں مسروق کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا سے کہا کہ ﷲ تعالیٰ کے فرمان پھرقریب ہوا پھر اور نیچے آیا پس ان کے درمیان دو کمانوں یا اس سے بھی کم فاصلہ رہ گیا کا کیا مطلب ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ وہ جبریل علیہ السلام تھے وہ (ویسے تو) آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم کے پاس انسان کی صورت میں آتے تھے لیکن اس دفعہ اپنی اصلی صورت میں آئے تھے اور انہوں نے آسمان کے کنارے بھر رکھے تھے



کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = مخلوقات کی ابتداء کا بیان
باب = جب کوئی تم میں سے آمین کہتا ہے اور آسمان میں فرشتے بھی آمین کہتے ہیں سو ان دونوں کی آمین جب مل جائے تو اس کہنے والے آدمی کے سب پچھلے گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔
جلد نمبر  2
جلد کے لہاظ سے حدیث نمبر  467
ٹوٹل حدیث نمبر  3003


contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment