Saturday, March 26, 2011

Sahi Bukhari, Jild 2, Bil-lihaaz Jild Hadith no:524, Total Hadith no: 3060

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زَيْدٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَاهُ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ قَالَ اسْتَأْذَنَ عُمَرُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدَهُ نِسَائٌ مِنْ قُرَيْشٍ يُکَلِّمْنَهُ وَيَسْتَکْثِرْنَهُ عَالِيَةً أَصْوَاتُهُنَّ فَلَمَّا اسْتَأْذَنَ عُمَرُ قُمْنَ يَبْتَدِرْنَ الْحِجَابَ فَأَذِنَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَضْحَکُ فَقَالَ عُمَرُ أَضْحَکَ اللَّهُ سِنَّکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ عَجِبْتُ مِنْ هَؤُلَائِ اللَّاتِي کُنَّ عِنْدِي فَلَمَّا سَمِعْنَ صَوْتَکَ ابْتَدَرْنَ الْحِجَابَ قَالَ عُمَرُ فَأَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ کُنْتَ أَحَقَّ أَنْ يَهَبْنَ ثُمَّ قَالَ أَيْ عَدُوَّاتِ أَنْفُسِهِنَّ أَتَهَبْنَنِي وَلَا تَهَبْنَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْنَ نَعَمْ أَنْتَ أَفَظُّ وَأَغْلَظُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ مَا لَقِيَکَ الشَّيْطَانُ قَطُّ سَالِکًا فَجًّا إِلَّا سَلَکَ فَجًّا غَيْرَ فَجِّکَ

علی بن عبد ﷲ یعقوب بن ابراہیم ان کے والد صالح ابن شہاب عبدالحمید بن عبدالرحمن بن زید محمد بن سعد بن ابی وقاص حضرت سعد بن ابی وقاص رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ (ایک مرتبہ حضرت عمررضی ﷲ عنہ نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آنے کی اجازت طلب کی اور (اس وقت) آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کے پاس قریش کی کچھ عورتیں آپ صلی ﷲ علیہ وسلم سے گفتگو کر رہی تھیں اور اونچی آوازوں سے خوب زور سے گفتگو کر رہی تھیں جب حضرت عمر رضی ﷲ عنہ نے اجازت مانگی تو وہ اٹھ کر جلدی سے پردہ میں چلی گئیں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عمر رضی ﷲ عنہ کو ہنستے ہوئے آنے کی اجازت دی حضرت عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا کہ یا رسول ﷲ خداکرے آپ ہمیشہ تبسم ریز رہیں (اس وقت باعث تبسم کیا ہے) آپ نے فرمایا مجھے ان عورتوں پر تعجب ہو رہا ہے جو میرے پاس تھیں جب انہوں نے تمہاری آواز سنی تو جلدی سے پردہ میں گھس گئیں حضرت عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم (بہ نسبت میرے) آپ صلی ﷲ علیہ وسلم سے ڈرنے کا زیادہ حق تھا پھر عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے (عورتوں سے خطاب کرتے ہوئے) کہا اے اپنی جانوں کی دشمنو! تم مجھ سے ڈرتی ہو اور رسول ﷲ سے نہیں ڈرتیں انہوں نے کہا ہاں! تم رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی بہ نسبت زیادہ درشت اور سخت ہو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے جب تمہیں شیطان کسی راستہ میں چلتے ہوئے دیکھتا ہے تو تمہارے راستہ کو چھوڑ کر دوسرے راستہ پر ہو لیتا ہے



کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = مخلوقات کی ابتداء کا بیان
باب = ابلیس اور اس کے لشکروں کا بیان۔
جلد نمبر  2
جلد کے لہاظ سے حدیث نمبر  524
ٹوٹل حدیث نمبر  3060


contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment