کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نماز قصر کا بیان
باب
مغرب کی نماز سفر میں تین رکعت پڑھے
حدیث نمبر
1028
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ فِي السَّفَرِ يُؤَخِّرُ الْمَغْرِبَ حَتَّی يَجْمَعَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ الْعِشَائِ قَالَ سَالِمٌ وَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَفْعَلُهُ إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ وَزَادَ اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ سَالِمٌ کَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَجْمَعُ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ بِالْمُزْدَلِفَةِ قَالَ سَالِمٌ وَأَخَّرَ ابْنُ عُمَرَ الْمَغْرِبَ وَکَانَ اسْتُصْرِخَ عَلَی امْرَأَتِهِ صَفِيَّةَ بِنْتِ أَبِي عُبَيْدٍ فَقُلْتُ لَهُ الصَّلَاةَ فَقَالَ سِرْ فَقُلْتُ الصَّلَاةَ فَقَالَ سِرْ حَتَّی سَارَ مِيلَيْنِ أَوْ ثَلَاثَةً ثُمَّ نَزَلَ فَصَلَّی ثُمَّ قَالَ هَکَذَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ يُؤَخِّرُ الْمَغْرِبَ فَيُصَلِّيهَا ثَلَاثًا ثُمَّ يُسَلِّمُ ثُمَّ قَلَّمَا يَلْبَثُ حَتَّی يُقِيمَ الْعِشَائَ فَيُصَلِّيهَا رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ يُسَلِّمُ وَلَا يُسَبِّحُ بَعْدَ الْعِشَائِ حَتَّی يَقُومَ مِنْ جَوْفِ اللَّيْلِ
ابوالیمان، شعیب، زہری، سالم، عبدﷲ بن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں عبدﷲ بن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ جب آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو سفر میں جلدی پہنچنا ہوتا تو مغرب میں تاخیر کرتے یہاں تک کہ مغرب اور عشاء دونوں کو ملا کر پڑھتے- اور سالم نے بیان کیا کہ عبدﷲ بن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ بھی یہی کرتے تھے جب انہیں جلدی پہنچنا ہوتا اور لیث نے اس زیادتی کے ساتھ بیان کیا کہ مجھ سے یونس نے اور انہوں نے ابن شہاب سے اور انہوں نے سالم سے کہ ابن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ مغرب اور عشاء کی نماز مزدلفہ میں ایک ساتھ پڑھتے اور سالم نے بیان کیا کہ ابن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے جب کہ ان کی بیوی صفیہ بنت ابی عبید کی علالت شدید کی خبر ملی تھی، مغرب کی نماز کو موخر کیا تھا میں نے ان سے کہا کہ نماز کا وقت گیا، انہوں نے کہا چلے چلو، میں نے کہا نماز کا وقت گیا انہوں نے کہا بڑھے چلو، یہاں تک کہ دو یا تین میل آگے چلے پھر اترے اور نماز پڑھی پھر کہا کہ میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو اسی طرح نماز پڑھتے دیکھا ہے، جب آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو جلدی جانا ہوتا، عبدﷲ بن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ جب آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو سفر میں جلدی ہوتی تو مغرب کی تکبیر کہتے اور تین رکعت نماز پڑھ کر سلام پھیرتے پھر بہت کم ٹھہرتے یہاں تک کہ عشاء کی تکبیر کے بعد دو رکعتیں پڑھتے پھر سلام پھیرتے اور عشاء کی نماز کے (تسبیح نفل) سنت نہ پڑھتے یہاں تک کہ آدھی رات کے بعد کھڑے ہوتے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment