Saturday, November 20, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1095


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نماز قصر کا بیان
باب
ان روایات کا بیان جو نفل کے متعلق منقول ہیں کہ دو دو رکعتیں ہیں۔
حدیث نمبر
1095
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا سَيْفُ بْنُ سُلَيْمَانَ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا يَقُولُ أُتِيَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فِي مَنْزِلِهِ فَقِيلَ لَهُ هَذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ دَخَلَ الْکَعْبَةَ قَالَ فَأَقْبَلْتُ فَأَجِدُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ خَرَجَ وَأَجِدُ بِلَالًا عِنْدَ الْبَابِ قَائِمًا فَقُلْتُ يَا بِلَالُ أَصَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْکَعْبَةِ قَالَ نَعَمْ قُلْتُ فَأَيْنَ قَالَ بَيْنَ هَاتَيْنِ الْأُسْطُوَانَتَيْنِ ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ فِي وَجْهِ الْکَعْبَةِ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَوْصَانِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرَکْعَتَيْ الضُّحَی وَقَالَ عِتْبَانُ بْنُ مَالِکٍ غَدَا عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بَعْدَ مَا امْتَدَّ النَّهَارُ وَصَفَفْنَا وَرَائَهُ فَرَکَعَ رَکْعَتَيْنِ
ابونعیم، سیف بیان کرتے ہیں کہ میں نے مجاہد کو کہتے ہوئے سنا کہ ابن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ اپنی قیام گاہ میں گئے تو ان کو خبردی گئی کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کعبہ میں داخل ہوچکے ہیں ابن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا، جب میں کعبہ کے سامنے یا تو آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم باہر نکل چکے تھے، اور بلال رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کو میں نے دروازے پر کھڑا پایا، تو میں نے پوچھا کہ اے بلال کیا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے کعبہ میں نماز پڑھی؟ بلال نے جواب دیا ہاں میں نے پوچھا کہاں، کہا ان دونوں ستوں کے درمیان، پھر باہر نکلے اور کعبہ کے سامنے دو رکعت پڑھی- امام بخاری کا بیان ہے کہ ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ مجھے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے چاشت کی دو رکعتوں کی وصیت کی- اور عتبان نے کہا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم اور ابوبکر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ ہمارے پاس تشریف لائے اس حال میں کہ دن چڑھ چکا تھا ہم نے آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے صف بندی کی اور آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعت نماز پڑھی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment