کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نماز قصر کا بیان
باب
رات کو تہجد کی نماز پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1052
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ أَبِي مُسْلِمٍ عَنْ طَاوُسٍ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ مِنْ اللَّيْلِ يَتَهَجَّدُ قَالَ اللَّهُمَّ لَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ قَيِّمُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ وَلَکَ الْحَمْدُ لَکَ مُلْکُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ وَلَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ نُورُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ وَلَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ مَلِکُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ الْحَقُّ وَوَعْدُکَ الْحَقُّ وَلِقَاؤُکَ حَقٌّ وَقَوْلُکَ حَقٌّ وَالْجَنَّةُ حَقٌّ وَالنَّارُ حَقٌّ وَالنَّبِيُّونَ حَقٌّ وَمُحَمَّدٌ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَقٌّ وَالسَّاعَةُ حَقٌّ اللَّهُمَّ لَکَ أَسْلَمْتُ وَبِکَ آمَنْتُ وَعَلَيْکَ تَوَکَّلْتُ وَإِلَيْکَ أَنَبْتُ وَبِکَ خَاصَمْتُ وَإِلَيْکَ حَاکَمْتُ فَاغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ أَوْ لَا إِلَهَ غَيْرُکَ قَالَ سُفْيَانُ وَزَادَ عَبْدُ الْکَرِيمِ أَبُو أُمَيَّةَ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ قَالَ سُفْيَانُ قَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ أَبِي مُسْلِمٍ سَمِعَهُ مِنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
علی بن عبدﷲ، سفیان، سلیمان بن ابی مسلم، طاؤس، ابن عباس سے روایت کرتے ہیں نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم جب رات کو تہجد کی نماز پڑھنے کیلئے کھڑے ہوتے تو فرماتے کہ اے میرے ﷲ تیرے ہی لئے حمد ہے، تو آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان جو چیزیں ہیں ان کا نگران ہے، تیری ہی لئے حمد ہے تیرے ہی لئے آسمان اور زمین اور ان کے درمیان کی تمام چیزوں پر حکومت ہے، تیرے ہی لئے حمد ہے تو آسمان اور زمین کی روشنی ہے، تیرے ہی لئے حمد ہے تو حق ہے، تیرا وعدہ حق ہے، تیری ملاقات حق ہے- تیرا قول حق ہے جنت حق ہے، جہنم حق ہے، تمام نبی حق ہیں اور محمد حق ہیں اور قیامت حق ہے، اے میرے ﷲ میں نے اپنی گردن تیرے لئے جھکا دی اور میں تجھ پر ایمان لایا تجھی پر میں نے بھروسہ کیا، تیری طرف میں متوجہ ہوا، تیری ہی مدد سے میں نے جھگڑا کیا اور تیری ہی طرف میں نے اپنا مقدمہ پیش کیا، میرے اگلے پچھلے اور ظاہری اور چھپے ہوئے گناہوں کو بخش دے تو ہی آگے اور پیچھے کرنے والاہے، تو ہی معبود ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں سفیان نے کہا کہ عبدالکریم نے وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ کی زیادتی کے ساتھ روایت کی ہے سفیان نے کہا کہ سلیمان بن ابی مسلم نے اس کو طاؤس سے اور انہوں نے ابن عباس سے اور انہوں نے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے اس کو سنا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment