Saturday, November 6, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:601

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ قَالَ أَتَيْنَا  النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ شَبَبَةٌ مُتَقَارِبُونَ فَأَقَمْنَا عِنْدَهُ عِشْرِينَ يَوْمًا وَلَيْلَةً وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَحِيمًا رَفِيقًا فَلَمَّا ظَنَّ أَنَّا قَدْ اشْتَهَيْنَا أَهْلَنَا أَوْ قَدْ اشْتَقْنَا سَأَلَنَا عَمَّنْ تَرَکْنَا بَعْدَنَا فَأَخْبَرْنَاهُ قَالَ ارْجِعُوا إِلَی أَهْلِيکُمْ فَأَقِيمُوا فِيهِمْ وَعَلِّمُوهُمْ وَمُرُوهُمْ وَذَکَرَ أَشْيَائَ أَحْفَظُهَا أَوْ لَا أَحْفَظُهَا وَصَلُّوا کَمَا رَأَيْتُمُونِي أُصَلِّي فَإِذَا حَضَرَتْ الصَّلَاةُ فَلْيُؤَذِّنْ لَکُمْ أَحَدُکُمْ وَلْيَؤُمَّکُمْ أَکْبَرُکُمْ

محمد بن مثنی، عبدالوہاب، ایوب، ابوقلابہ، مالک بن حویرث کہتے ہیں کہ ہم نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے اور ہم چند تقریبا برابر کی عمر کے جوان تھے بیس شب و روز ہم آپ کی خدمت میں رہے اور رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نرم دل مہربان تھے جب آپ نے خیال کیا کہ ہم کو اپنے گھر والوں کے پاس پہنچے کا اشتیاق ستا رہا ہے تو ہم سے ان کا حال پوچھا جن کو ہم اپنے پیچھے چھوڑ آئے تھے ہم نے آپ کو سب کچھ بتایا پس آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ واپس لوٹ جاؤ او ان ہی لوگوں میں رہو اور ان کو تعلیم دو اور اچھی باتوں کا حکم دو اور چند باتیں آپ نے بیان فرمائیں جن کی نسبت مالک نے کہا کہ مجھے یاد ہیں یا یہ کہا یاد نہیں رہیں اور جس طرح تم کو یاد ہیں یا یہ کہ یاد نہیں رکہیں اور جس طرح تم نے مجھے نماز پڑھتے دیکھا ہے اسی طرح نماز پڑھا کرو اور جب نماز کا وقت آجائے تو تم میں سے کوئی شخص اذان دے دے اور تم میں سے بڑا تمہارا امام بنے-


کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = اذان کا بیان
باب = مسافر کیلئے اگر جماعت ہو تو اذان واقامت کہنے کا بیان
جلد نمبر  1
حدیث نمبر  601


contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment