Wednesday, November 17, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:885


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
جمعہ کا بیان
باب
جمعہ کے دن خطبہ میں بارش کیلئے دعا کرنے کا بیان
حدیث نمبر
885
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ قَالَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو الْأَوْزَاعِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ أَصَابَتْ النَّاسَ سَنَةٌ عَلَی عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ فِي يَوْمِ جُمُعَةٍ قَامَ أَعْرَابِيٌّ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَکَ الْمَالُ وَجَاعَ الْعِيَالُ فَادْعُ اللَّهَ لَنَا فَرَفَعَ يَدَيْهِ وَمَا نَرَی فِي السَّمَائِ قَزَعَةً فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ مَا وَضَعَهَا حَتَّی ثَارَ السَّحَابُ أَمْثَالَ الْجِبَالِ ثُمَّ لَمْ يَنْزِلْ عَنْ مِنْبَرِهِ حَتَّی رَأَيْتُ الْمَطَرَ يَتَحَادَرُ عَلَی لِحْيَتِهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمُطِرْنَا يَوْمَنَا ذَلِکَ وَمِنْ الْغَدِ وَبَعْدَ الْغَدِ وَالَّذِي يَلِيهِ حَتَّی الْجُمُعَةِ الْأُخْرَی وَقَامَ ذَلِکَ الْأَعْرَابِيُّ أَوْ قَالَ غَيْرُهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ تَهَدَّمَ الْبِنَائُ وَغَرِقَ الْمَالُ فَادْعُ اللَّهَ لَنَا فَرَفَعَ يَدَيْهِ فَقَالَ اللَّهُمَّ حَوَالَيْنَا وَلَا عَلَيْنَا فَمَا يُشِيرُ بِيَدِهِ إِلَی نَاحِيَةٍ مِنْ السَّحَابِ إِلَّا انْفَرَجَتْ وَصَارَتْ الْمَدِينَةُ مِثْلَ الْجَوْبَةِ وَسَالَ الْوَادِي قَنَاةُ شَهْرًا وَلَمْ يَجِئْ أَحَدٌ مِنْ نَاحِيَةٍ إِلَّا حَدَّثَ بِالْجَوْدِ
ابراہیم بم منذر، ولید بن مسلم، ابوعمرو، اسحاق بن عبد ﷲ بن ابی طلحتہ، انس بن مالک رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک سال رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے عہد میں لوگ قحط میں مبتلا ہوئے، جمعہ کے دن میں نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے خطبہ پڑھنے کے دوران میں ایک اعرابی کھڑا ہوا اور کہا یا رسول ﷲ مال تباہ ہوگیا، بچے بھوکے مرگئے، اس لئے آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے ہمارے حق میں دعا کیجئے، آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے، اس وقت سمان پر بادل کا ایک ٹکڑا بھی نظرنہیں آتا تھا، قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ہاتھ اٹھائے بھی نہیں تھے کہ پہاڑوں کی طرح بادل کے بڑے بڑے ٹکڑے امڈ آئے، پھر آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم منبر سے ابھی اترے بھی نہیں تھے کہ بارش ہوتی رہی، تو وہی اعرابی یا کوئی دوسراشخص کھڑا ہوا اور کہا کہ یا رسول ﷲ مکانات گر گئے، مال ڈوب گیا اس لئے آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم ہمارے لئے خدا سے دعا کیجئے چناچہ آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے اور فرمایا اے میرے ﷲ ہمارے اردگرد برسا، ہم پر نہ برسا، اور بدلی کے جس طرف اشارہ کرتے تھے، وہ بدلی ہٹ جاتی، اور مدینہ ایک حوض کی طرح ہوگیا، اور وادی قناۃ ایک مہینہ تک بہتا رہا، اور جو شخص بھی کسی علاقے سے آتا تو اس پر بارش کا حال بیان کرتا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment