Saturday, October 1, 2011

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1852,TotalNo:6503


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حیلوں کا بیان
باب
عورت کا اپنے شوہر اور سوکنوں کے ساتھ حیلہ کرنے کی کراہت کا بیان
حدیث نمبر
6503
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ الْحَلْوَائَ وَيُحِبُّ الْعَسَلَ وَکَانَ إِذَا صَلَّی الْعَصْرَ أَجَازَ عَلَی نِسَائِهِ فَيَدْنُو مِنْهُنَّ فَدَخَلَ عَلَی حَفْصَةَ فَاحْتَبَسَ عِنْدَهَا أَکْثَرَ مِمَّا کَانَ يَحْتَبِسُ فَسَأَلْتُ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ لِي أَهْدَتْ لَهَا امْرَأَةٌ مِنْ قَوْمِهَا عُکَّةَ عَسَلٍ فَسَقَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهُ شَرْبَةً فَقُلْتُ أَمَا وَاللَّهِ لَنَحْتَالَنَّ لَهُ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِسَوْدَةَ قُلْتُ إِذَا دَخَلَ عَلَيْکِ فَإِنَّهُ سَيَدْنُو مِنْکِ فَقُولِي لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَکَلْتَ مَغَافِيرَ فَإِنَّهُ سَيَقُولُ لَا فَقُولِي لَهُ مَا هَذِهِ الرِّيحُ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَشْتَدُّ عَلَيْهِ أَنْ يُوجَدَ مِنْهُ الرِّيحُ فَإِنَّهُ سَيَقُولُ سَقَتْنِي حَفْصَةُ شَرْبَةَ عَسَلٍ فَقُولِي لَهُ جَرَسَتْ نَحْلُهُ الْعُرْفُطَ وَسَأَقُولُ ذَلِکِ وَقُولِيهِ أَنْتِ يَا صَفِيَّةُ فَلَمَّا دَخَلَ عَلَی سَوْدَةَ قُلْتُ تَقُولُ سَوْدَةُ وَالَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ لَقَدْ کِدْتُ أَنْ أُبَادِرَهُ بِالَّذِي قُلْتِ لِي وَإِنَّهُ لَعَلَی الْبَابِ فَرَقًا مِنْکِ فَلَمَّا دَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَکَلْتَ مَغَافِيرَ قَالَ لَا قُلْتُ فَمَا هَذِهِ الرِّيحُ قَالَ سَقَتْنِي حَفْصَةُ شَرْبَةَ عَسَلٍ قُلْتُ جَرَسَتْ نَحْلُهُ الْعُرْفُطَ فَلَمَّا دَخَلَ عَلَيَّ قُلْتُ لَهُ مِثْلَ ذَلِکَ وَدَخَلَ عَلَی صَفِيَّةَ فَقَالَتْ لَهُ مِثْلَ ذَلِکَ فَلَمَّا دَخَلَ عَلَی حَفْصَةَ قَالَتْ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا أَسْقِيکَ مِنْهُ قَالَ لَا حَاجَةَ لِي بِهِ قَالَتْ تَقُولُ سَوْدَةُ سُبْحَانَ اللَّهِ لَقَدْ حَرَمْنَاهُ قَالَتْ قُلْتُ لَهَا اسْکُتِي
عبید ﷲ بن اسماعیل، ابواسامہ، ہشام، اپنے والد، حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے خیال کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم حلوہ اور شہد پسند فرماتے تھے اور جب عصر کی نماز پڑھ لیتے تو اپنی بیویوں کے پاس تشریف لے جاتے اور ان کے قریب ہوتے چناچہ ایک دن حضرت حفصہ کے پاس تشریف لے گئے اور معمول سے زیادہ ٹھہرے میں نے آپ سے اسکے متعلق دریافت کیا کہ حفصہ کی قوم کی ایک عورت نے ایک شہد ہدیہ کے طور پربھیجا تھا- اور اس میں انہوں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو پلایا- حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کا بیان ہے کہ میں نے اپنے دل میں کہا بخدا میں ان کے لئے حیلہ کروں گی، میں نے اس کا ذکر سودہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے کیا اور کہا کہ جب آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم تمہارے پاس آئیں اور قریب ہوں تو تم کہنا کہ یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کیا آپ نے مغافیر کھایا ہے آپ فرمائیں گے نہیں تو تم کہنا کہ یہ بو کس چیز کی ہے؟ اور رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو یہ امر شاق گزرتا کہ آپ سے بو پائی جائے، آپ یقینا فرمائیں گے مجھے حفصہ نے شہد کا شربت پلایا ہے، تو تم کہنا کہ شاید شہد کی مکھیوں نے عرفط کا رس چوسا ہوگا، میں بھی یہی کہوں گی اور اے صفیہ تم بھی یہی کہنا، چناچہ آپ سودہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کے پاس تشریف لے گئے، حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کا بیان ہے کہ سودہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے کہا قسم ہے اس ذات کی جس کے سوا کوئی معبود نہیں، قریب تھا کہ میں تمہارے کہنے سے پہلے میں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے بات کہہ دوں جوتم نے مجھ سے کہی تھی اس وقت آپ دروازے پرہی تھے جب آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم قریب ہوئے تو میں نے عرض کیا یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کیا آپ نے معافیر کھایا ہے؟ آپ نے فرمایا کہ نہیں میں نے پوچھا پھریہ بو کیسی ہے، آپ نے فرمایا کہ مجھے حفصہ نے شہد پلایا ہے، میں نے کہا شہد کی مکھی نے عرفط کا رس چوسا ہوگا، جب میرے (حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کے) پاس تشریف لائے تو میں نے بھی یہی کہا اور اسی طرح صفیہ نے بھی کہا پھر جب حفصہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کے پاس تشریف لے گئے تو حفصہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کیا میں آپ کوشربت پلاؤں، آپ نے فرمایا کہ مجھے اس کی ضرورت نہیں سودہ کہنے لگی، سبحان ﷲ ہم نے اسے حرام کردیا میں نے کہا چپ رہو،



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment