Saturday, October 1, 2011

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1857,TotalNo:6508


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حیلوں کا بیان
باب
ہبہ اور شفعہ میں حیلہ کرنے کا بیان
حدیث نمبر
6508
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ الشَّرِيدِ قَالَ جَائَ الْمِسْوَرُ بْنُ مَخْرَمَةَ فَوَضَعَ يَدَهُ عَلَی مَنْکِبِي فَانْطَلَقْتُ مَعَهُ إِلَی سَعْدٍ فَقَالَ أَبُو رَافِعٍ لِلْمِسْوَرِ أَلَا تَأْمُرُ هَذَا أَنْ يَشْتَرِيَ مِنِّي بَيْتِي الَّذِي فِي دَارِي فَقَالَ لَا أَزِيدُهُ عَلَی أَرْبَعِ مِائَةٍ إِمَّا مُقَطَّعَةٍ وَإِمَّا مُنَجَّمَةٍ قَالَ أُعْطِيتُ خَمْسَ مِائَةٍ نَقْدًا فَمَنَعْتُهُ وَلَوْلَا أَنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْجَارُ أَحَقُّ بِصَقَبِهِ مَا بِعْتُکَهُ أَوْ قَالَ مَا أَعْطَيْتُکَهُ قُلْتُ لِسُفْيَانَ إِنَّ مَعْمَرًا لَمْ يَقُلْ هَکَذَا قَالَ لَکِنَّهُ قَالَ لِي هَکَذَا وَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَبِيعَ الشُّفْعَةَ فَلَهُ أَنْ يَحْتَالَ حَتَّی يُبْطِلَ الشُّفْعَةَ فَيَهَبَ الْبَائِعُ لِلْمُشْتَرِي الدَّارَ وَيَحُدُّهَا وَيَدْفَعُهَا إِلَيْهِ وَيُعَوِّضُهُ الْمُشْتَرِي أَلْفَ دِرْهَمٍ فَلَا يَکُونُ لِلشَّفِيعِ فِيهَا شُفْعَةٌ
علی بن عبد ﷲ ، سفیان، ابراہیم بن میسرہ عمرو بن شرید سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ مسور بن مخزمہ آئے اور اپنا ہاتھ میرے کاندھے پر رکھا، میں ان کے ساتھ سعد کی طرف روانہ ہوا، ابورافع نے مسور سے کہا کہ آپ سعد سے کیوں نہیں کہتے کہ وہ اس کوٹھری کو خرید لیں جو میرے گھر میں ہے انہوں نے کہا کہ میں چار سو درہم سے زیادہ نہیں دے سکتا وہ بھی ٹکڑے ٹکڑے کر کے یعنی قسطوں میں دوں گا، ابورافع نے کہا میں نے نہیں دیا اور اگر نبی کو فرماتے ہوئے نہ سنتا کہ پڑوسی شفعہ کا زیادہ مستحق ہے تو میں اس کو تمہارے ہاتھ نہ بیچتا یا کہا کہ میں تم کو نہ دیتا، میں نے سفیان سے کہا کہ معمر نے اس طرح بیان کیا ہے تو انہوں نے کہا کہ لیکن مجھ سے اسی طرح کہا ہے اور بعض نے کہا کہ جب کوئی آدمی مکان بیچنا چاہتا ہے تو وہ حق شفعہ کوباطل کرنے کے لئے یہ حیلہ اختیار کرسکتا ہے کہ بائع مشتری کووہ مکان ہبہ کردے اور اس کی حد کو کھینچ دے اور اس کودے دے اور خریدار اس کو ایک ہزار درہم معاوضہ دے دے تو شفیع کو اس میں حق شفعہ نہ رہے گا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment