Saturday, October 1, 2011

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1856,TotalNo:6507


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حیلوں کا بیان
باب
ہبہ اور شفعہ میں حیلہ کرنے کا بیان
حدیث نمبر
6507
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ إِنَّمَا جَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الشُّفْعَةَ فِي کُلِّ مَا لَمْ يُقْسَمْ فَإِذَا وَقَعَتْ الْحُدُودُ وَصُرِّفَتْ الطُّرُقُ فَلَا شُفْعَةَ وَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ الشُّفْعَةُ لِلْجِوَارِ ثُمَّ عَمَدَ إِلَی مَا شَدَّدَهُ فَأَبْطَلَهُ وَقَالَ إِنْ اشْتَرَی دَارًا فَخَافَ أَنْ يَأْخُذَ الْجَارُ بِالشُّفْعَةِ فَاشْتَرَی سَهْمًا مِنْ مِائَةِ سَهْمٍ ثُمَّ اشْتَرَی الْبَاقِيَ وَکَانَ لِلْجَارِ الشُّفْعَةُ فِي السَّهْمِ الْأَوَّلِ وَلَا شُفْعَةَ لَهُ فِي بَاقِي الدَّارِ وَلَهُ أَنْ يَحْتَالَ فِي ذَلِکَ
عبد ﷲ بن محمد، ہشام بن یوسف، معمر، زہری، ابوسلمہ، حضرت جابر بن عبد ﷲ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے شفعہ ہر اس چیز میں مقرر فرمایا جو ابھی تقسیم نہ ہوئی ہو، جب حد بندی ہوگئی اور راستے پھیر دئیے گئے تو اس صورت میں شفعہ نہیں ہے اور بعض لوگوں نے کہا ہے کہ شفعہ پڑوسیوں کے لئے ہے پھر اپنی ہی پیش کی ہوئی دلیل کا باطل قرار دیا اور کہا کہ اگر کوئی شخص مکان خریدے اور اس کوخطرہ ہو کہ پڑوسی شفعہ کی بنا پر لے لے گا چناچہ اسنے اس مکان کے سو حصوں میں سے ایک حصہ خرید لیا، پھراس کے باقی کو خرید لیا اور پڑوسی کے لئے شفعہ کا حق پہلے حصے میں ہے باقی گھر میں اس کوشفعہ کا حق نہیں تو اس خریدار کیلئے اسی طرح کا حیلہ کرنے کا اختیار ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment