Saturday, October 1, 2011

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1881,TotalNo:6532


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
دن کوخواب دیکھنے کا بیان
حدیث نمبر
6532
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُ عَلَی أُمِّ حَرَامٍ بِنْتِ مِلْحَانَ وَکَانَتْ تَحْتَ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ فَدَخَلَ عَلَيْهَا يَوْمًا فَأَطْعَمَتْهُ وَجَعَلَتْ تَفْلِي رَأْسَهُ فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ اسْتَيْقَظَ وَهُوَ يَضْحَکُ قَالَتْ فَقُلْتُ مَا يُضْحِکُکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي عُرِضُوا عَلَيَّ غُزَاةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ يَرْکَبُونَ ثَبَجَ هَذَا الْبَحْرِ مُلُوکًا عَلَی الْأَسِرَّةِ أَوْ مِثْلَ الْمُلُوکِ عَلَی الْأَسِرَّةِ شَکَّ إِسْحَاقُ قَالَتْ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ فَدَعَا لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ وَضَعَ رَأْسَهُ ثُمَّ اسْتَيْقَظَ وَهُوَ يَضْحَکُ فَقُلْتُ مَا يُضْحِکُکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي عُرِضُوا عَلَيَّ غُزَاةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ کَمَا قَالَ فِي الْأُولَی قَالَتْ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ قَالَ أَنْتِ مِنْ الْأَوَّلِينَ فَرَکِبَتْ الْبَحْرَ فِي زَمَانِ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ فَصُرِعَتْ عَنْ دَابَّتِهَا حِينَ خَرَجَتْ مِنْ الْبَحْرِ فَهَلَکَتْ
عبد ﷲ بن یوسف، مالک، اسحاق بن عبد ﷲ بن ابی طلحہ، انس سے روایت کرتے ہیں ان کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم ام حرام بنت ملحان کے پاس جوعبادہ بن صامت کے نکاح میں تھیں تشریف لے جایا کرتے تھے، ایک دن ان کے پاس تشریف لے گئے تو انہوں نے آپ کو کھانا کھلایا اور آپ کے سر کو سہلانے لگیں تو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو نیند آگئی، پھرآپ بیدار ہوئے تو ہنس رہے تھے؟ آپ نے فرمایا کہ میری امت کے کچھ لوگ میرے سامنے پیش کئے گئے جو ﷲ کی راہ میں جہاد کر رہے تھے، سمندر کے بیچوں کے بیچ جہاز پر سوار بادشاہوں کی طرح تختوں پربیٹھے ہوئے تھے، (اسحق کوشک ہوا کہ ملوکا علی الاسرۃ یامثل الملوک علی الاسرۃ فرمایا) ام حرام نے کہا کہ میں نے عرض کیا یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم آپ ﷲ سے دعا کریں کہ مجھ کو ان میں شامل کردے، نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے لئے دعا کی، پھر آپ نے اپنا سر مبارک رکھا اور سوگئے، پھر بیدار ہوئے تو ہنس رہے تھے میں نے پوچھا کہ یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم آپ کس بات پر ہنس رہے ہیں، آپ نے فرمایا میری امت میں سے کچھ لوگ میرے سامنے پیش کئے گئے جو خدا کی راہ میں جہاد کر رہے تھے، جیسے پہلی بار فرمایا تھا، ام حرام نے کہا یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم دعا کریں کہ ﷲ مجھ کو ان میں شامل کردے آپ نے فرمایا تو پہلے لوگوں میں سے ہے، چناچہ ام حرام معاویہ بن ابی سفیان کے زمانہ میں جہاز پر سوار ہوئیں تو سمندر سے نکلتے وقت اپنی سواری سے گرپڑیں اور وفات پاگئیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment