کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
عورت کے خواب کا بیان
حدیث نمبر
6533
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي خَارِجَةُ بْنُ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّ أُمَّ الْعَلَائِ امْرَأَةً مِنْ الْأَنْصَارِ بَايَعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهُمْ اقْتَسَمُوا الْمُهَاجِرِينَ قُرْعَةً قَالَتْ فَطَارَ لَنَا عُثْمَانُ بْنُ مَظْعُونٍ وَأَنْزَلْنَاهُ فِي أَبْيَاتِنَا فَوَجِعَ وَجَعَهُ الَّذِي تُوُفِّيَ فِيهِ فَلَمَّا تُوُفِّيَ غُسِّلَ وَکُفِّنَ فِي أَثْوَابِهِ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ رَحْمَةُ اللَّهِ عَلَيْکَ أَبَا السَّائِبِ فَشَهَادَتِي عَلَيْکَ لَقَدْ أَکْرَمَکَ اللَّهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا يُدْرِيکِ أَنَّ اللَّهَ أَکْرَمَهُ فَقُلْتُ بِأَبِي أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَمَنْ يُکْرِمُهُ اللَّهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّا هُوَ فَوَاللَّهِ لَقَدْ جَائَهُ الْيَقِينُ وَاللَّهِ إِنِّي لَأَرْجُو لَهُ الْخَيْرَ وَ وَاللَّهِ مَا أَدْرِي وَأَنَا رَسُولُ اللَّهِ مَاذَا يُفْعَلُ بِي فَقَالَتْ وَاللَّهِ لَا أُزَکِّي بَعْدَهُ أَحَدًا أَبَدًا
سعید بن عفیر، لیث، عقیل ابن شہاب، خارجہ بن زید بن ثابت سے روایت کرتے ہیں ام علاء انصاریہ جنہوں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی بیعت کی تھی انہوں نے بیان کیا کہ مہاجرین کوقرعہ ڈال کر انصار نے تقسیم کیا تو عثمان بن مظعون ہمارے حصہ میں آئے اور ہم نے ان کو اپنے گھر میں اتارا پھر انہیں وہ درد ہوا جس میں انہوں نے وفات پائی، جب انہوں نے وفات پائی تو انہیں غسل دیا گیا اور انہی کپڑوں میں دفنا دیا گیا، نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے تو میں نے کہا ابوالسائب، تجھ پر خدا کی رحمت ہو میں گواہی دیتی ہوں کہ ﷲ تعالی نے تجھ کو بزرگی دی- رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تجھے کس طرح معلوم ہوا کہ ﷲ نے اس کو بزرگی دی، میں نے عرض کیا یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم میرے ماں باپ آپ پر قربان پھر کس کو ﷲ تعالی بزرگی دیں گے، رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ وہ تو خدا کی قسم انہوں نے وفات پائی خدا کی قسم میں اس کے لئے بھلائی کی امید رکھتا ہوں پھر بھی میں نہیں جانتا کہ میرے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا، ام علاء کا بیان ہے کہ میں نے قسم کھائی کہ اب کبھی کسی کی تعریف نہیں کروں گی-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment