Sunday, September 26, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:48

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا أَبُو حَيَّانَ التَّيْمِيُّ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَارِزًا يَوْمًا لِلنَّاسِ فَأَتَاهُ رَجُلٌ فَقَالَ مَا الْإِيمَانُ قَالَ الْإِيمَانُ أَنْ تُؤْمِنَ بِاللَّهِ وَمَلَائِکَتِهِ وکُتُبٍهِ وَبِلِقَائِهِ وَرُسُلِهِ وَتُؤْمِنَ بِالْبَعْثِ قَالَ مَا الْإِسْلَامُ قَالَ الْإِسْلَامُ أَنْ تَعْبُدَ اللَّهَ وَلَا تُشْرِکَ بِهِ شَيْئًا وَتُقِيمَ الصَّلَاةَ وَتُؤَدِّيَ الزَّکَاةَ الْمَفْرُوضَةَ وَتَصُومَ رَمَضَانَ قَالَ مَا الْإِحْسَانُ قَالَ أَنْ تَعْبُدَ اللَّهَ کَأَنَّکَ تَرَاهُ فَإِنْ لَمْ تَکُنْ تَرَاهُ فَإِنَّهُ يَرَاکَ قَالَ مَتَی السَّاعَةُ قَالَ مَا الْمَسْئُولُ عَنْهَا بِأَعْلَمَ مِنْ السَّائِلِ وَسَأُخْبِرُکَ عَنْ أَشْرَاطِهَا إِذَا وَلَدَتْ الْأَمَةُ رَبَّهَا وَإِذَا تَطَاوَلَ رُعَاةُ الْإِبِلِ الْبُهْمُ فِي الْبُنْيَانِ فِي خَمْسٍ لَا يَعْلَمُهُنَّ إِلَّا اللَّهُ ثُمَّ تَلَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ عِنْدَهُ عِلْمُ السَّاعَةِ الْآيَةَ ثُمَّ أَدْبَرَ فَقَالَ رُدُّوهُ فَلَمْ يَرَوْا شَيْئًا فَقَالَ هَذَا جِبْرِيلُ جَائَ يُعَلِّمُ النَّاسَ دِينَهُمْ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ جَعَلَ ذَلِک کُلَّهُ مِنْ الْإِيمَانِ

مسدد،اسمعیل بن ابراہیم، ابوحیان التیمی، ابوزرعہ، ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دن نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کے سامنے بیٹھے ہوئے تھے، یکایک آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے ایک شخص آیا اور اس نے (آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے) پوچھا کہ ایمان کیا چیز ہے؟ آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ایمان یہ ہے کہ تم ﷲ پر اور اسکے فرشتوں پر اور (آخرت میں) ﷲ کے ملنے پر اور ﷲ کے پیغمبروں پر ایمان لاؤ اور قیامت کا یقین کرو، (پھر) اس شخص نے کہا کہ اسلام کیا چیز ہے؟ آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اسلام یہ ہے کہ تم ﷲ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ شرک نہ کرو اور نماز پڑھو اور زکوۃ مفروضہ ادا کیا کرو اور رمضان کے روزے رکھو، اس شخص نے کہا کہ احسان کیا چیز ہے؟ آپ نے فرمایا احسان یہ ہے کہ تم ﷲ کی عبادت (اس خشوع اور خلوص سے) کرو کہ گویا تم اسے دیکھ رہے ہو اور اگر (یہ حالت) نہ (حاصل ہو) کہ تم اس کو دیکھتے ہو تو خیال رہے کہ وہ تمہیں دیکھتا ہے (پھر) اس شخص نے کہا کہ قیامت کب ہوگی؟ آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس سے یہ بات پوچھی جارہی ہے (وہ خود) سائل سے زیادہ (اس کو) نہیں جانتا (بلکہ ناواقفی میں دونوں برابر ہیں) اور میں تم کو اس کی علامتیں بتائے دیتا ہوں، جب لونڈی اپنے سردار کو جنے اور جب سیاہ اونٹوں کو چرانے والے عمارتوں میں رہنے لگیں (تو سمجھ لینا کہ قیامت قریب ہے اور قیامت کا علم تو) ان پانچ چیزوں میں ہے کہ جن کو خدا کے سوا کوئی نہیں جانتا، پھر نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے (اِنَّ اللہَ عِندَہُ عِلمُ السَّاعَۃ) پوری آیت تلاوت فرمائی، اس کے بعد وہ شخص چلا تو آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے (صحابہ سے) فرمایا کہ اس کو میرے پاس واپس لاؤ (چناچہ) لوگ اس کو واپس لانے کو گئے، مگر وہاں کسی کو نہ دیکھا تو آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، یہ جبرئیل تھے، لوگوں کو ان کے دین کی تعلیم سکھانے آئے تھے، ابوعبد ﷲ کہتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ان سب باتوں کو ایمان کا جزو قرار دیا ہے


کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = ایمان کا بیان
باب = جبرائیل کا رسول اللہ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے ایمان، اسلام اور احسان وعلم قیامت کے متعلق پوچھنا۔
جلد نمبر  1
حدیث نمبر  48

No comments:

Post a Comment