Thursday, September 30, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:92

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی قَالَ سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَشْيَائَ کَرِهَهَا فَلَمَّا أُکْثِرَ عَلَيْهِ غَضِبَ ثُمَّ قَالَ لِلنَّاسِ سَلُونِي عَمَّا شِئْتُمْ قَالَ رَجُلٌ مَنْ أَبِي قَالَ أَبُوکَ حُذَافَةُ فَقَامَ آخَرُ فَقَالَ مَنْ أَبِي يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ أَبُوکَ سَالِمٌ مَوْلَی شَيْبَةَ فَلَمَّا رَأَی عُمَرُ مَا فِي وَجْهِهِ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا نَتُوبُ إِلَی اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ

محمد بن علاء، ابواسامہ، برید، ابوبردہ، ابوموسی رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ (ایک مرتبہ) رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے چند باتیں پوچھی گئیں جو آپ کے خلاف مزاج تھیں، جب آپ کے سامنے کثرت کی گئی، تو آپ کو غصہ آگیا اور آپ نے لوگوں سے فرمایا کہ جو کچھ چاہو، مجھ سے پوچھو ایک شخص نے کہا کہ میرا باپ کون ہے؟ آپ نے فرمایا کہ تیرا باپ حذافہ ہے پھر دوسرا شخص کھڑا ہوا اور اس نے کہا یا رسول ﷲ میرا باپ کون ہے، آپ نے فرمایا تیرا باپ سالم ہے، شبیہہ کا مولی، پھر جب حضرت عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے آپ کے چہرہ میں آثار غضب دیکھے، تو انہوں نے عرض کیا یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم ہم ﷲ تعالی کی طرف توبہ کرتے ہیں


کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = علم کا بیان
باب = نصیحت اور تعلیم میں جب کوئی بری بات دیکھے تو غصہ کرنے کا بیان
جلد نمبر  1
حدیث نمبر  92

No comments:

Post a Comment