Thursday, September 30, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:74

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ غُرَيْرٍ الزُّهْرِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ  يَعْنِيْ بنَ کَيْسَانَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَهُ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَهُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ تَمَارَی هُوَ وَالْحُرُّ بْنُ قَيْسِ بْنِ حِصْنٍ الْفَزَارِيُّ فِي صَاحِبِ مُوسَی قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ هُوَ خَضِرٌ فَمَرَّ بِهِمَا أُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ فَدَعَاهُ ابْنُ عَبَّاسٍ فَقَالَ إِنِّي تَمَارَيْتُ أَنَا وَصَاحِبِي هَذَا فِي صَاحِبِ مُوسَی الَّذِي سَأَلَ مُوسَی السَّبِيلَ إِلَی لُقِيِّهِ هَلْ سَمِعْتَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْکُرُ شَأْنَهُ قَالَ نَعَمْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بَيْنَمَا مُوسَی فِي مَلَإٍ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ جَائَهُ رَجُلٌ فَقَالَ هَلْ تَعْلَمُ أَحَدًا أَعْلَمَ مِنْکَ قَالَ مُوسَی لَا فَأَوْحَی اللَّهُ  إِلَی مُوسَی بَلَی عَبْدُنَا خَضِرٌ فَسَأَلَ مُوسَی السَّبِيلَ إِلَيْهِ فَجَعَلَ اللَّهُ لَهُ الْحُوتَ آيَةً وَقِيلَ لَهُ إِذَا فَقَدْتَ الْحُوتَ فَارْجِعْ فَإِنَّکَ سَتَلْقَاهُ وَکَانَ يَتَّبِعُ أَثَرَ الْحُوتِ فِي الْبَحْرِ فَقَالَ لِمُوسَی فَتَاهُ أَرَأَيْتَ إِذْ أَوَيْنَا إِلَی الصَّخْرَةِ فَإِنِّي نَسِيتُ الْحُوتَ وَمَا أَنْسَانِيهِ إِلَّا الشَّيْطَانُ أَنْ أَذْکُرَهُ قَالَ ذَلِکَ مَا کُنَّا نَبْغِ فَارْتَدَّا عَلَی آثَارِهِمَا قَصَصًا فَوَجَدَا خَضِرًا فَکَانَ مِنْ شَأْنِهِمَا مَا قَصَّ اللَّهُ  تَعَالیَ عَزَّ وَجَلَّ فِي کِتَابِهِ

محمد بن عزیر زہری، یعقوب بن ابراہیم، صالح بن کیسان، ابن شہاب، عبید ﷲ بن عبد ﷲ ، عبد ﷲ بن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ابن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ اور حر بن قیس فزاری رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے موسی علیہ السلام کے ہم صحبت کے بارے میں اختلاف کیا، ابن عباس کہتے تھے کہ وہ خضر ہیں، اچانک ابی بن ابی کعب کا ان دونوں کے پاس سے گذر ہوا تو ابن عباس نے ان کو بلایا اور کہا کہ بے شک میں نے اور میرے رفیق (یعنی حربن قیس) نے موسی علیہ السلام کے ہم نشین کے بارے میں، جن سے ملنے کا راستہ موسیٰ نے (ﷲ تعالی سے) پوچھا تھا، اختلاف کیا ہے، کیا تم نے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو ان کی کیفیت بیان فرماتے ہو سنا ہے؟ ابی بن کعب بولے کہ ہاں میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو ان کی کیفیت بیان فرماتے ہوئے سنا ہے کہ موسی ایک مرتبہ بنی اسرائیل کی جماعت میں بیٹھے ہوئے تھے کہ اتفاق سے ایک شخص ان کے پاس آیا اور اس نے (ان سے) کہا کہ آپ کسی ایسے شخص کو جانتے ہیں جو آپ سے بھی زیادہ عالم ہو؟ موسیٰ بولے کہ نہیں، پس ﷲ تعالی نے موسی پر وحی بھیجی کہ ہاں ہمارا بندہ خضر (تم سے زیادہ جانتا ہے) لہذا موسیٰ نے اپنے پروردگار سے ان (خضر) سے ملنے کا راستہ معلوم کیا تو ﷲ تعالی نے ان کے لئے مچھلی کو نشانی قرار دیا اور ان سے کہہ دیا گیا کہ جب تم مچھلی کو نہ پاو


کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = علم کا بیان
باب = موسیٰ کا دریا میں خضر کے پاس جانے کا واقعہ۔
جلد نمبر  1
حدیث نمبر  74

No comments:

Post a Comment