Thursday, September 30, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:62

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدٍ هُوَ الْمَقْبُرِيُّ عَنْ شَرِيکِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ بَيْنَمَا نَحْنُ جُلُوسٌ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ دَخَلَ رَجُلٌ عَلَی جَمَلٍ فَأَنَاخَهُ فِي الْمَسْجِدِ ثُمَّ عَقَلَهُ ثُمَّ قَالَ لَهُمْ أَيُّکُمْ مُحَمَّدٌ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَّکِئٌ بَيْنَ ظَهْرَا نَيْهِمْ فَقُلْنَا هَذَا الرَّجُلُ الْأَبْيَضُ الْمُتَّکِئُ فَقَالَ لَهُ الرَّجُلُ يَا ابْنَ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَجَبْتُکَ فَقَالَ  لَهُ الرَّجُلُ إِنِّي سَائِلُکَ فَمُشَدِّدٌ عَلَيْکَ فِي الْمَسْأَلَةِ فَلَا تَجِدْ عَلَيَّ فِي نَفْسِکَ فَقَالَ سَلْ عَمَّا بَدَا لَکَ فَقَالَ أَسْأَلُکَ بِرَبِّکَ وَرَبِّ مَنْ قَبْلَکَ آللَّهُ أَرْسَلَکَ إِلَی النَّاسِ کُلِّهِمْ فَقَالَ اللَّهُمَّ نَعَمْ قَالَ أَنْشُدُکَ بِاللَّهِ آللَّهُ أَمَرَکَ أَنْ تُصَلِّيَ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسَ فِي الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ قَالَ اللَّهُمَّ نَعَمْ قَالَ أَنْشُدُکَ بِاللَّهِ آللَّهُ أَمَرَکَ أَنْ نَصُومَ هَذَا الشَّهْرَ مِنْ السَّنَةِ قَالَ اللَّهُمَّ نَعَمْ قَالَ أَنْشُدُکَ بِاللَّهِ آللَّهُ أَمَرَکَ أَنْ تَأْخُذَ هَذِهِ الصَّدَقَةَ مِنْ أَغْنِيَائِنَا فَتَقْسِمَهَا عَلَی فُقَرَائِنَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ نَعَمْ فَقَالَ الرَّجُلُ آمَنْتُ بِمَا جِئْتَ بِهِ وَأَنَا رَسُولُ مَنْ وَرَائِي مِنْ قَوْمِي وَأَنَا ضِمَامُ بْنُ ثَعْلَبَةَ أَخُو بَنِي سَعْدِ بْنِ بَکْرٍ  رَوَاهُ مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَعَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا

عبد ﷲ بن یوسف، لیث، سعید مقبری، شریک بن عبد ﷲ بن ابی نمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ ہم نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک شخص اونٹ پر (سوار آیا) اور اس نے اپنے اونٹ کو مسجد میں (لا کر) بٹھلایا اور اس کے پیر باندھ دیئے پھر اس نے صحابہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ تم میں محمد (صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم) کون ہیں! اور (اسوقت) نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم صحابہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کے درمیان تکیہ لگائے ہوئے بیٹھے تھے، تو ہم لوگوں نے کہا کہ یہ صاف رنگ کے آدمی جوتکیہ لگائے ہوئے بیٹھے ہیں (انہی کا نام نامی محمد ہے) پھر اس شخص نے آپ سے کہا کہ اے عبدالمطلب کے بیٹے! نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہو (میں موجود ہوں) اس نے آپ سے کہا کہ میں آپ سے (کچھ) پوچھنا چاہتاہوں اور پوچھنے میں آپ پر سختی کروں گا، آپ اپنے دل میں میرے اوپر ناراض نہ ہوں آپ نے فرمایا کہ جو تیری سمجھ میں آئے، پوچھ، وہ بولا کہ میں آپ کو آپ اور آپ سے پہلے تمام لوگوں کے پروردگار کی قسم دیتا ہوں (سچ بتائے) کیا ﷲ نے آپ کو تمام لوگوں کی طرف پیغمبر بنا کر بھیجا ہے؟ آپ نے فرمایا کہ خدا جانتا ہے کہ یہی بات ہے، پھر اس نے کہا کہ میں آپ کو ﷲ کی قسم دیتا ہوں (سچ) بتائیے کہ کیا دن رات میں پانچ نمازوں کے پڑھنے کا ﷲ نے آپ کو حکم دیا ہے؟ آپ نے فرمایا کہ خدا جانتا ہے کہ یہی بات ہے پھر اس نے کہا کہ میں آپ کو ﷲ کی قسم دیتاہوں (سچ بتائیے) کہ کیا اس مہینے (رمضان) کے روزے رکھنے کا ﷲ نے آپ کو حکم دیا ہے؟ آپ نے فرمایا خداجانتا ہے کہ یہی بات ہے، پھر اس نے کہا کہ میں آپ کو ﷲ کی قسم دیتا ہوں (سچ بتائیے) کہ کیا ﷲ نے آپ کو حکم دیا ہے کہ آپ یہ صدقہ ہمارے مال داروں سے لیں اور اسے ہمارے فقیروں پر تقسیم کریں، تو نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا خدا جانتا ہے کہ یہی بات ہے، اس کے بعد وہ شخص کہنے لگا کہ میں اس (شریعت) پر ایمان لایا جو آپ لائے ہیں اور میں اپنی قوم کا قاصد ہوں اور میں ضمام بن ثعلبہ ہوں (قبیلہ! سعد بن بکر کے بھائیوں میں سے)


کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = علم کا بیان
باب = حدیث پڑھنے اور محد ث کے سامنے پیش کرنے (پڑھنے) کا بیان
جلد نمبر  1
حدیث نمبر  62

No comments:

Post a Comment