Thursday, September 30, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:91

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَ بُو عَامِرِالْعَقَدِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ الْمَدِينِيُّ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ يَزِيدَ مَوْلَی الْمُنْبَعِثِ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَأَلَهُ رَجُلٌ عَنْ اللُّقَطَةِ فَقَالَ اعْرِفْ وِکَائَهَا أَوْ قَالَ وِعَائَهَا وَعِفَاصَهَا ثُمَّ عَرِّفْهَا سَنَةً ثُمَّ اسْتَمْتِعْ بِهَا فَإِنْ جَائَ رَبُّهَا فَأَدِّهَا إِلَيْهِ قَالَ فَضَالَّةُ الْإِبِلِ فَغَضِبَ حَتَّی احْمَرَّتْ وَجْنَتَاهُ أَوْ قَالَ احْمَرَّ وَجْهُهُ فَقَالَ مَا لَکَ وَلَهَا مَعَهَا سِقَاؤُهَا وَحِذَاؤُهَا تَرِدُ الْمَائَ وَتَرْعَی الشَّجَرَ فَذَرْهَا حَتَّی يَلْقَاهَا رَبُّهَا قَالَ فَضَالَّةُ الْغَنَمِ قَالَ لَکَ أَوْ لِأَخِيکَ أَوْ لِلذِّئْبِ

عبد ﷲ بن محمد، ابوعامر عقدی، سلیمان بن بلال مدینی، ربیعہ بن ابوعبدالرحمن، یزید، (منبعث کے آزاد کردہ غلام) زید بن خالد جہنی سے روایت ہے کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے ایک شخص نے گری پڑی چیز کا حکم پوچھا تو آپ نے فرمایا کہ اس کی بندش کو پہچان لے پھر سال بھر اس کی تشہیر کرے (اگر اس کا کوئی مالک نہ ملے تو) اس سے فائدہ اٹھائے، اور اگر اس کامالک آجائے تو اس کے حوالے کردے، پھر اس شخص نے کہا کہ کھویا ہوا اونٹ اگر ملے؟ تو آپ غضب ناک ہوئے، یہاں تک کہ آپ کے دونوں رخسار سرخ ہو گئے، پس راوی نے کہا کہ آپ کا چہرہ سرخ ہو گیا اور آپ نے فرمایا کہ تجھے اس اونٹ سے کیا مطلب، اس کی مشک اور اس کی سم (اس کے پاؤں) اس کے ساتھ ہیں، پانی پر پہنچے گا پانی پی لے گا اور درخت کھائے گا، لہذا اسے چھوڑ دے، یہاں تک کہ اس کو اس کا مالک مل جائے پھر اس شخص نے کہا کہ کھوئی بکری (کا پکڑ لینا کیسا ہے) آپ نے فرمایا کہ اس کو پکڑ لو (کیونکہ وہ تمہاری ہے یا تمہارے بھائی کی) یا اگر (کسی کے) ہاتھ نہ لگی تو بھیڑیے کی


کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = علم کا بیان
باب = نصیحت اور تعلیم میں جب کوئی بری بات دیکھے تو غصہ کرنے کا بیان
جلد نمبر  1
حدیث نمبر  91

No comments:

Post a Comment