Thursday, September 30, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:56

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ قَالَ سَمِعْتُ جَرِيرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ  يَوْمَ مَاتَ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ قَامَ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ وَقَالَ عَلَيْکُمْ بِاتِّقَائِ اللَّهِ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ وَالْوَقَارِ وَالسَّکِينَةِ حَتَّی يَأْتِيَکُمْ أَمِيرٌ فَإِنَّمَا يَأْتِيکُمْ الْآنَ ثُمَّ قَالَ اسْتَعْفُوا لِأَمِيرِکُمْ فَإِنَّهُ کَانَ يُحِبُّ الْعَفْوَ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ فَإِنِّي أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ أُبَايِعُکَ عَلَی الْإِسْلَامِ فَشَرَطَ عَلَيَّ وَالنُّصْحِ لِکُلِّ مُسْلِمٍ فَبَايَعْتُهُ عَلَی هَذَا وَرَبِّ هَذَا الْمَسْجِدِ إِنِّي لَنَاصِحٌ لَکُمْ ثُمَّ اسْتَغْفَرَ وَنَزَلَ

ابوالنعمان، ابوعوانہ، حضرت زیاد بن علاقہ کہتے ہیں کہ جس دن مغیرہ بن شعبہ کا انتقال ہوا، اس دن میں نے جریر بن عبدﷲ سے سنا (پہلے) وہ کھڑے ہو گئے اور ﷲ کی حمد وثناء بیان کی، پھر (لوگوں سے مخاطب ہو کر) کہا، کہ ﷲ وحدہ لاشریک لہ کے خوف اور وقار اور آہستگی کو اپنے اوپر لازم رکھو، یہاں تک کہ امیر تمہاے پاس آجائے اس لئے کہ امیر تمہارے پاس ابھی آتا ہے، پھر کہا کہ تم لوگو اپنے امیر (متوفی) کے لئے (خدا سے) معافی مانگو، کیونکہ وہ (خود بھی اپنے مجرموں کے قصور) معاف کر دینے کو پسند کرتے تھے، پھر کہا کہ اما بعد! میں نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا کہ میں آپ سے اسلام پر بیعت کرتا ہوں، تو آپ نے مجھ سے مسلمان رہنے اور ہر مسلمان سے خیر خواہی کرنے کی شرط لگائی، پس میں نے اسی پر آپ سے بیعت کی، قسم ہے اس مسجد کے پروردگار کی، بے شک میں تم لوگوں کا خیر خواہ ہوں اس کے بعد انہوں نے استغفار کیا اور (منبر سے) اترآئے


کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = ایمان کا بیان
باب = نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ اور اس کے رسول اور ائمہ مسلمین اور عامۃ المسلمین کے لئے مخلص رہنا دین ہے
جلد نمبر  1
حدیث نمبر  56

No comments:

Post a Comment