Sunday, September 26, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:50

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا زَکَرِيَّائُ عَنْ عَامِرٍ قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْحَلَالُ بَيِّنٌ وَالْحَرَامُ بَيِّنٌ وَبَيْنَهُمَا مُشَبِهَاتٌ لَا يَعْلَمُهَا کَثِيرٌ مِنْ النَّاسِ فَمَنْ اتَّقَی الْمُشَبِهَاتِ اسْتَبْرَأَ لِدِينِهِ وَعِرْضِهِ وَمَنْ وَقَعَ فِي الشُّبُهَاتِ کَرَاعٍ يَرْعَی حَوْلَ الْحِمَی يُوشِکُ أَنْ يُوَاقِعَهُ أَلَا وَإِنَّ لِکُلِّ مَلِکٍ حِمًی أَلَا إِنَّ حِمَی اللَّهِ فِي أَرْضِهِ مَحَارِمُهُ أَلَا وَإِنَّ فِي الْجَسَدِ مُضْغَةً إِذَا صَلَحَتْ صَلَحَ الْجَسَدُ کُلُّهُ وَإِذَا فَسَدَتْ فَسَدَ الْجَسَدُ کُلُّهُ أَلَا وَهِيَ الْقَلْبُ

ابو نعیم، زکریا، عامر، نعمان بن بشیر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے سنا کہ آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ حلال ظاہر ہے اور حرام (بھی ظاہر ہے) اور دونوں کے درمیان میں شبہ کی چیزیں ہیں کہ جن کو بہت سے لوگ نہیں جانتے، پس جو شخص شبہ کی چیزوں سے بچے اس نے اپنے دین اور اپنی آبرو کو بچالیا اور جو شخص شبہوں (کی چیزوں) میں مبتلا ہوجائے (اس کی مثال ایسی ہے) جیسے کہ جانور شاہی چراگاہ کے قریب چر رہا ہو جس کے متعلق اندیشہ ہوتا ہے کہ ایک دن اس کے اندر بھی داخل ہو جائے (لوگو! آگاہ ہو جاؤ کہ ہر بادشاہ کی ایک چراگاہ ہے، آگاہ ہو جاؤ کہ ﷲ کی چراگاہ اس کی زمین میں اس کی حرام کی ہوئی چیزیں ہیں، خبردار ہو جاؤ! کہ بدن میں ایک ٹکڑا گوشت کا ہے، جب وہ سنور جاتا ہے تو تمام بدن سنور جاتا ہے اور جب وہ خراب ہو جاتا ہے تو تمام بدن خراب ہو جاتا ہے، سنو وہ ٹکڑا دل ہے


کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = ایمان کا بیان
باب = اس شخص کی فضیلت (کا بیان) جو اپنے دین کے قائم رکھنے کے لئے گناہوں سے بچے۔
جلد نمبر  1
حدیث نمبر  50

No comments:

Post a Comment