Thursday, September 30, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:93

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ فَقَامَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حُذَافَةَ فَقَالَ مَنْ أَبِي قَالَ أَبُوکَ حُذَافَةُ ثُمَّ أَکْثَرَ أَنْ يَقُولَ سَلُونِي فَبَرَکَ عُمَرُ عَلَی رُکْبَتَيْهِ فَقَالَ رَضِينَا بِاللَّهِ رَبًّا وَبِالْإِسْلَامِ دِينًا وَبِمُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَبِيًّا ثَلاَ ثاً فَسَکَتَ

ابو الیمان، شعیب، زہری، انس بن مالک رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم (ایک دن) نکلے تو عبد ﷲ بن حذافہ کھڑے ہو گئے اور انہوں نے کہا یا رسول ﷲ میرا باپ کون ہے؟ آپ نے فرمایا کہ تمہارا باپ حذافہ ہے، پھر آپ باربار فرمانے لگے کہ (جو چاہو) مجھ سے پوچھو، عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ یہ حالت دیکھ کر (دو زانو بیٹھ گئے) اور تین مرتبہ کہا کہ ہم راضی ہیں ﷲ سے جو (ہمارا پروردگار ہے) اور اسلام سے جو (ہمارا) دین ہے اور محمد صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے جو ہمارے نبی ہیں، تو آپ کا غصہ ٹھنڈا ہو گیا اور آپ خاموش ہو گئے


کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = علم کا بیان
باب = امام یا محدث کے پاس ( ادب سے) دوزانو بیٹھنے کا بیان
جلد نمبر  1
حدیث نمبر  93

No comments:

Post a Comment