Thursday, September 30, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:89

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ ح قَالَ وَقَالَ ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي ثَوْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عُمَرَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ کُنْتُ أَنَا وَجَارٌ لِي مِنْ الْأَنْصَارِ فِي بَنِي أُمَيَّةَ بْنِ زَيْدٍ وَهِيَ مِنْ عَوَالِي الْمَدِينَةِ وَکُنَّا نَتَنَاوَبُ النُّزُولَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْزِلُ يَوْمًا وَأَنْزِلُ يَوْمًا فَإِذَا نَزَلْتُ جِئْتُهُ بِخَبَرِ ذَلِکَ الْيَوْمِ مِنْ الْوَحْيِ وَغَيْرِهِ وَإِذَا نَزَلَ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِکَ فَنَزَلَ صَاحِبِي الْأَنْصَارِيُّ يَوْمَ نَوْبَتِهِ فَضَرَبَ بَابِي ضَرْبًا شَدِيدًا فَقَالَ أَثَمَّ هُوَ فَفَزِعْتُ فَخَرَجْتُ إِلَيْهِ فَقَالَ قَدْ حَدَثَ أَمْرٌ عَظِيمٌ فَدَخَلْتُ عَلَی حَفْصَةَ فَإِذَا هِيَ تَبْکِي فَقُلْتُ  أَطَلَّقَکُنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ لَا أَدْرِي ثُمَّ دَخَلْتُ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ وَأَنَا قَائِمٌ أَطَلَّقْتَ نِسَائَکَ قَالَ لَا فَقُلْتُ اللَّهُ أَکْبَرُ

ابوالیمان، شعیب، زہری، ح، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عبید ﷲ بن عبد ﷲ بن ابی ثور، عبد ﷲ بن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ حضرت عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے فرمایا کہ میں اور ایک انصاری میرا پڑوسی بنی امیہ بن زید (کے محلہ) میں رہتے تھے اور یہ (مقام) مدینہ کی بلندی پر تھا، اور ہم رسول خدا صلی ﷲ علیہ وسلم کے پاس باری باری آتے تھے، ایک دن وہ آتا تھا اور ایک دن میں، جس دن میں آتا تھا اس دن کی خبر یعنی وحی وغیرہ (کے حالات) میں اس کو پہنچا دیتا اور جس دن وہ آتا تھا وہ بھی ایسا ہی کرتا تھا، ایک دن اپنی باری سے میرا انصاری دوست (حضور صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں) آیا اور وہاں سے جب واپس ہوا تو میرے دروازے کو بہت زور سے کھٹکھٹایا اور (میرا نام لے کر) کہا کہ وہ یہاں ہیں؟ میں ڈر گیا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی بیویوں کو طلاق دے دی، میں حفصہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کے پاس گیا تو وہ رو رہی تھیں، میں نے ان سے کہا کہ کیا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے تم لوگوں کو طلاق دے دی؟ وہ بولیں کہ مجھے معلوم نہیں، اس کے بعد میں نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس گیا اور کھڑے کھڑے میں نے عرض کیا کہ کیا آپ نے اپنی بیویوں کو طلاق دے دی؟ آپ نے فرمایا نہیں، میں نے کہا، ﷲ اکبر


کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = علم کا بیان
باب = علم کے حاصل کرنے میں باری مقرر کرنے کا بیان
جلد نمبر  1
حدیث نمبر  89

No comments:

Post a Comment