Saturday, October 1, 2011

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1450,TotalNo:6101


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان
باب
اللہ تعالیٰ کا قو ل کہ بے شک قیامت کا زلزلہ ایک بڑی چیز ہے۔
حدیث نمبر
6101
حَدَّثَنِي يُوسُفُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ اللَّهُ يَا آدَمُ فَيَقُولُ لَبَّيْکَ وَسَعْدَيْکَ وَالْخَيْرُ فِي يَدَيْکَ قَالَ يَقُولُ أَخْرِجْ بَعْثَ النَّارِ قَالَ وَمَا بَعْثُ النَّارِ قَالَ مِنْ کُلِّ أَلْفٍ تِسْعَ مِائَةٍ وَتِسْعَةً وَتِسْعِينَ فَذَاکَ حِينَ يَشِيبُ الصَّغِيرُ وَتَضَعُ کُلُّ ذَاتِ حَمْلٍ حَمْلَهَا وَتَرَی النَّاسَ سَکْرَی وَمَا هُمْ بِسَکْرَی وَلَکِنَّ عَذَابَ اللَّهِ شَدِيدٌ فَاشْتَدَّ ذَلِکَ عَلَيْهِمْ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّنَا ذَلِکَ الرَّجُلُ قَالَ أَبْشِرُوا فَإِنَّ مِنْ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ أَلْفًا وَمِنْکُمْ رَجُلٌ ثُمَّ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنِّي لَأَطْمَعُ أَنْ تَکُونُوا ثُلُثَ أَهْلِ الْجَنَّةِ قَالَ فَحَمِدْنَا اللَّهَ وَکَبَّرْنَا ثُمَّ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنِّي لَأَطْمَعُ أَنْ تَکُونُوا شَطْرَ أَهْلِ الْجَنَّةِ إِنَّ مَثَلَکُمْ فِي الْأُمَمِ کَمَثَلِ الشَّعَرَةِ الْبَيْضَائِ فِي جِلْدِ الثَّوْرِ الْأَسْوَدِ أَوْ الرَّقْمَةِ فِي ذِرَاعِ الْحِمَارِ
یو سف بن مو سی، اعمش جریر، ابوصا لح، ابوسعید سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، ﷲ تعالی فرمائے گا- اے آدم! آدم علیہ السلام عرض کریں گے لبیک وسعدیک! خیرتیرے ہی ہاتھ میں ہے- ﷲ تعالیٰ فرمائے گا دوزخ میں بھیجنے کے لئے لوگوں کو نکال- آدم علیہ السلام عرض کریں گے، کس قدر! ﷲ تعالیٰ فرمائے گا ہر ہزار میں سے نوسو ننانوے (آپ فرماتے ہیں کہ) یہ وقت ہوگا کہ بچہ بوڑھا ہوجائے گا، اور ہر حمل والی اپنا حمل گرادے گی اور تم لوگوں کو غشی کی حالت میں پاؤ گے، حالانکہ وہ بیہوش نہ ہوں گے لیکن ﷲ کا عذاب بہت سخت ہے- صحابہ کو یہ امر بہت گراں گزرا اور انہوں نے عرض کیا یا رسول ﷲ (وہ ایک آدمی) ہم میں سے کون ہوگا، آپ نے فرمایا تمہیں خوش خبری ہو کہ یا جوج ماجوج میں سے ایک ہزار، اور تم میں ایک فرد ہوگا، پھر فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے میں امید کرتا ہوں کہ تم اہل جنت کے تہائی ہو گے، ہم نے الحمد ﷲ اور ﷲ اکبر کہا پھر آپ نے فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے میں امید کرتا ہوں کہ تم نصف اہل جنت ہو گے، دیگر امتوں کے اعتبار سے تمہاری مثال ایسی ہے، جیسے سفید بال سیاہ بیل کی کھال میں یا سفید داغ جو گد ھے کی اگلی ران میں ہوتا ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment