کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
توحید کا بیان
باب
اللہ کا قول کہ انسان بہت ہی گھبراہٹ والا پیدا کیا گیا۔
حدیث نمبر
7023
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ عَنْ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ تَغْلِبَ قَالَ أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَالٌ فَأَعْطَی قَوْمًا وَمَنَعَ آخَرِينَ فَبَلَغَهُ أَنَّهُمْ عَتَبُوا فَقَالَ إِنِّي أُعْطِي الرَّجُلَ وَأَدَعُ الرَّجُلَ وَالَّذِي أَدَعُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ الَّذِي أُعْطِي أُعْطِي أَقْوَامًا لِمَا فِي قُلُوبِهِمْ مِنْ الْجَزَعِ وَالْهَلَعِ وَأَکِلُ أَقْوَامًا إِلَی مَا جَعَلَ اللَّهُ فِي قُلُوبِهِمْ مِنْ الْغِنَی وَالْخَيْرِ مِنْهُمْ عَمْرُو بْنُ تَغْلِبَ فَقَالَ عَمْرٌو مَا أُحِبُّ أَنَّ لِي بِکَلِمَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُمْرَ النَّعَمِ
ابو النعمان، جریر بن حازم، حسن، عمرو بن تغلب سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس کچھ مال آیا تو آپ نے کچھ لوگوں کو دیا اور کچھ لوگوں کو نہیں دیا، آپ کو یہ خبر ملی کہ لوگ ناراض ہو گئے ہیں تو آپ نے فرمایا میں کسی کو دیتا ہوں اور کسی کو نہیں دیتا حالانکہ جسے میں نہیں دیتا ہوں وہ مجھے اس سے زیادہ محبوب ہو تا ہے جس کو دیتا ہوں میں ان لوگوں کو اس لئے دیتا ہوں کہ ان کے دلوں میں گھبراہٹ اور بے چینی ہوتی ہے (اور جنہیں نہیں دیتا) ان کو اس بے نیازی اور بھلائی کے حوالے کر دیتا ہوں جو ﷲ نے ان کے دلوں میں ڈال دی ہے- عمرو بن تغلب انہیں میں سے ہے عمرو نے کہا کہ میں پسند نہیں کرتا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے اس کلمے کے بجا ئے میرے پاس سرخ اونٹ ہو-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment