کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
توحید کا بیان
باب
پروردگار کا جبریل سے کلام کرنے اور فرشتوں کو اللہ کا آواز دینے کا بیان۔
حدیث نمبر
6976
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَتَعَاقَبُونَ فِيکُمْ مَلَائِکَةٌ بِاللَّيْلِ وَمَلَائِکَةٌ بِالنَّهَارِ وَيَجْتَمِعُونَ فِي صَلَاةِ الْعَصْرِ وَصَلَاةِ الْفَجْرِ ثُمَّ يَعْرُجُ الَّذِينَ بَاتُوا فِيکُمْ فَيَسْأَلُهُمْ وَهُوَ أَعْلَمُ بِهِمْ کَيْفَ تَرَکْتُمْ عِبَادِي فَيَقُولُونَ تَرَکْنَاهُمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ وَأَتَيْنَاهُمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ
قتیبہ بن سعید، مالک، ابوالزنا د، اعرج،حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ رات اور دن کے فرشتے تم پر باری باری آتے ہیں اور یہ نماز عصر اور نماز فجر کے وقت اکٹھے ہو جاتے ہیں، پھر وہ فرشتے اوپر چلے جاتے ہیں جو تمہارے ساتھ رات کو رہ چکے ہوتے ہیں ﷲ تعالی ان فرشتوں سے دریا فت فرماتا ہے (حالانکہ وہ وا قف ہو تا ہے) کہ تم نے میرے بندوں کو کس حال میں چھو ڑا ہے؟ تو فرشتے جواب دیتے ہیں کہ ہم نےانہیں نماز پڑھتے ہوئے چھوڑا، اور جس وقت ہم ان کے پاس آئے تھے اس وقت بھی وہ نماز پڑھ رہے تھے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment