Wednesday, November 2, 2011

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:2346,TotalNo:6997


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
توحید کا بیان
باب
اللہ کا قول کہ یہ لوگ اللہ کے کلام کو بدل ڈالنا چاہتےہیں۔
حدیث نمبر
6997
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ سَمِعْتُ أَبِي حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَبْدِ الْغَافِرِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ ذَکَرَ رَجُلًا فِيمَنْ سَلَفَ أَوْ فِيمَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ قَالَ کَلِمَةً يَعْنِي أَعْطَاهُ اللَّهُ مَالًا وَوَلَدًا فَلَمَّا حَضَرَتْ الْوَفَاةُ قَالَ لِبَنِيهِ أَيَّ أَبٍ کُنْتُ لَکُمْ قَالُوا خَيْرَ أَبٍ قَالَ فَإِنَّهُ لَمْ يَبْتَئِرْ أَوْ لَمْ يَبْتَئِزْ عِنْدَ اللَّهِ خَيْرًا وَإِنْ يَقْدِرْ اللَّهُ عَلَيْهِ يُعَذِّبْهُ فَانْظُرُوا إِذَا مُتُّ فَأَحْرِقُونِي حَتَّی إِذَا صِرْتُ فَحْمًا فَاسْحَقُونِي أَوْ قَالَ اَلْإِسْکَنْدَرِيَّة فَإِذَا کَانَ يَوْمُ رِيحٍ عَاصِفٍ فَأَذْرُونِي فِيهَا فَقَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذَ مَوَاثِيقَهُمْ عَلَی ذَلِکَ وَرَبِّي فَفَعَلُوا ثُمَّ أَذْرَوْهُ فِي يَوْمٍ عَاصِفٍ فَقَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ کُنْ فَإِذَا هُوَ رَجُلٌ قَائِمٌ قَالَ اللَّهُ أَيْ عَبْدِي مَا حَمَلَکَ عَلَی أَنْ فَعَلْتَ مَا فَعَلْتَ قَالَ مَخَافَتُکَ أَوْ فَرَقٌ مِنْکَ قَالَ فَمَا تَلَافَاهُ أَنْ رَحِمَهُ عِنْدَهَا وَقَالَ مَرَّةً أُخْرَی فَمَا تَلَافَاهُ غَيْرُهَا فَحَدَّثْتُ بِهِ أَبَا عُثْمَانَ فَقَالَ سَمِعْتُ هَذَا مِنْ سَلْمَانَ غَيْرَ أَنَّهُ زَادَ فِيهِ أَذْرُونِي فِي الْبَحْرِ أَوْ کَمَا حَدَّثَ حَدَّثَنَا مُوسَی حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ وَقَالَ لَمْ يَبْتَئِرْ وَقَالَ خَلِيفَةُ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ وَقَالَ لَمْ يَبْتَئِزْ فَسَّرَهُ قَتَادَةُ لَمْ يَدَّخِرْ
عبدﷲ بن ابی الاسود، معتمر، معتمر کے والد (سلیمان) قتادہ، عقبہ بن عبدالغافر، حضرت ابوسعید رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے گزشۃ لوگوں میں سے ایک کا تذکرہ کیا یا اس طرح فرمایا کہ تم سے پہلے لوگ تھے، اس کے متعلق آپ نے کچھ فرمایا یعنی ﷲ نے اس کو مال و اولاد سب کچھ دیا تھا، جب اس کے مرنے کا وقت قریب آیا تو اس نے اپنے بیٹوں سے پوچھا کہ میں تمہارا کیسا باپ تھا، انہوں نے جواب دیا کہ بہت اچھے باپ! اس نے کہا کہ میں نے ﷲ کے پاس کوئی نیکی نہیں بھیجی، اگر ﷲ تعالی نے مجھ پر قدرت پائی تو مجھے عذاب دے گا اس لئے دیکھو کہ میں جب مر جاؤں تو مجھے جلا ڈالنا یہاں تک کہ جب میں کوئلہ ہو جاؤں تو مجھے پیس ڈالنا (فا سحقونی یا اسکندریہ فرمایا) جس دن تیز آندھی آئے اس میں مجھ کو اڑا دینا، نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ قسم ہے میرے رب کی! کہ اس نے اپنے بیٹوں سے اس پر عہد لیا چناچہ انہوں نے ایسا ہی کیا اور اس کو تیز آندھی کے دن ہوا میں اڑا دیا پھر ﷲ بزرگ و برتر نے فرمایا کن، (ہو جا) تو وہ شخص سا منے کھڑا تھا، ﷲ نے فرمایا کہ اے میرے بندے! تو نے یہ جو کچھ کیا اس پر کس چیز نے آمادہ کیا؟ اس نے جواب دیا کہ تیرے خوف نے (مخافتک یا فرق منک فرمایا) آپ نے فرمایا کہ پھر ﷲ تعالی نے اس کی تلا فی جو فرمائی وہ یہ تھی کہ اس پر رحم کیا اور دوسری بار فرمایا کہ اس کے سوا کوئی تلافی نہ فرمائی- سلیمان کا بیان ہے کہ میں نے ابوعثمان سے یہ حدیث بیان کی تو انہوں نے کہا کہ میں نے یہ سلیمان سے سنا ہے مگر یہ کہ انہوں نے اتنا زیادہ بیان کیا کہ اذرونی فی البحر، ، یا جیسا کہ بیان کیا- ہم سے موسی نے بوا سطہ معتمر حدیث بیان کی اس میں "لم یبتئر" کا لفظ بیان کیا اور خلیفہ نے کہا کہ ہم سے معتمر نے حدیث بیان کی ہے تو انہوں نے "لم یبتئر" کا لفظ بیان کیا، قتادہ نے اس کی تفسیر لم یدخر بیان کی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment